واٹس ایپ ناپسندیدہ اسٹیٹس کو بلاک کرنے کے فیچر پر کام کرنے میں مصروف

واٹس ایپ ناپسندیدہ اسٹیٹس کو بلاک کرنے کے فیچر پر کام کرنے میں مصروف

دنیا کی سب سے مقبول میسینجگ ایپلی کیشن واٹس ایپ سے متعلق کچھ ہفتے قبل خبریں سامنے آئی تھیں کہ وہ ایک ایسے فیچر پر کام کرنے میں مصروف ہے جس کے تحت واٹس ایپ پر شیئر کیا گیا اسٹیٹس دیگر جگہوں پر بھی شیئر کیا جا سکے گا۔

رواں برس اگست میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ واٹس ایپ انتظامیہ ایک ایسے فیچر پر کام کر رہی ہے جس کے تحت میسیجنگ ایپلی کیشن پر شیئر کیے جانے والے اسٹیٹس کو اسی کمپنی کی سوشل ویب سائٹ فیس بک اور شیئرنگ ایپلی کیشن انسٹاگرام پر بھی شیئر کیا جا سکے گا۔

تاہم اب خبر سامنے آئی ہے کہ واٹس ایپ انتظامیہ ایک اور اسٹیٹس فیچر پر کام کر رہی ہے۔

خبریں ہیں کہ واٹس ایپ انتطامیہ نے میسیجنگ ایپلی کیشن کا ایک بیٹا ورژن متعارف کرایا ہے جس میں اسٹیٹس سے متعلق نئے فیچر کو شامل کیا گیا ہے۔

واٹس ایپ کے نئے بیٹا ورژن کو مخصوص ممالک میں متعارف کرایا گیا ہے جس میں صارفین کو یہ آپشن دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ناپسندیدہ شخص کے اسٹیٹس کو بلاک کر سکیں گے۔

واٹس ایپ کا یہ بیٹا ورژن عام نہیں کیا گیا اور نہ ہی ناپسندیدہ شخص کے اسٹیٹس کو بلاک کرنے کا آپشن عام واٹس ایپ ورژن میں دیا گیا ہے، تاہم خبریں ہیں کہ انتطامیہ اس فیچر کو عام کرنے پر کام کر رہی ہے اور امکان ہے کہ اگلے چند ماہ میں اس فیچر کو عام متعارف کرایا جائے گا۔

اس فیچر کے تحت کوئی بھی صارف ’اسٹیٹس‘ کے سیکشن میں جانے کے بعد کسی بھی ناپسندیدہ شخص کے اسٹیٹس کو کھولنے کے بعد اسے بلاک کر سکے گا۔

فیچر کے تحت واٹس ایپ انتظامیہ ’اسٹیٹس‘ سیکشن میں ’میوٹ اسٹیٹس‘ کا آپشن دے گی، جس کے تحت کوئی بھی صارف کسی بھی ناپسندیدہ شخص کے اسٹیٹس کو بلاک کر سکے گا۔

اس فیچر کے تحت صارف کو صرف ناپسندیدہ شخص کا اسٹیٹس دکھائی نہیں دے گا جب کہ بلاک کیے گئے اسٹیٹس والے شخص کا فون نمبر بلاک نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے یہ علم ہوگا کہ اس کے اسٹیٹس کو بلاک کیا گیا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ اس فیچر کو واٹس ایپ انتظامیہ جلد ہی عام طور پر متعارف کرائے گی۔

x

Check Also

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

نسل پرستی، تشدد، جھوٹ اور نفرت کے خلاف دنیا کی 90 سے زائد بڑی کمپنیوں ...

%d bloggers like this: