سابق وزیراعظم نوازشریف سے ڈیل کی خبریں کافی دنوں سے چل رہی ہیں۔ اس حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک خط بھی لکھا جس میں نوازشریف کو ڈیل کرنے کا کہا گیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نوازشریف کے قریبی ساتھی ہیں اور کسی بھی صورت ان کے خلاف نہیں جا سکتے تو پھر انہوں نے یہ خط کیوں لکھا؟۔ اس سوال کو جاننے کے لئے ان کے قریبی لوگوں سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی نے جو پیغام پہنچایا، اس میں واضح تھا کہ حتمی فیصلہ نوازشریف ہی کریں گے اور انہیں ڈیل کی غلط تفصیل بتائی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:نواز کے بعد زرداری کا انکار
ذرائع کے مطابق چند دن پہلے ن لیگ کے سینئر قائدین جن میں ایاز صادق بھی شامل تھے، نے شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں انہیں بتایا گیا کہ طاقتور حلقے تمام معاملات سلجھانے کے لئے تیار ہیں۔
وفاق نہیں لیکن موجود سیٹ اپ میں پنجاب حکومت مسلم لیگ (ن) کو مل جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ڈیل کے تحت نوازشریف کو بری کر دیا جاتا لیکن وہ علاج کے لئے وہ باہر چلے جاتے جہاں انہیں ایک سال قیام کرنا تھا۔ اس دوران وہ پاکستان بھی آ جا سکتے تھے لیکن صرف چند دن کے لئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیل نہیں، لاک ڈاون:نوازشریف کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق شاہد خاقان نے اسی بنیاد پر خط لکھا، تاہم معاملات جب نوازشریف کے پاس پہنچے تو یکسر تبدیل تھے۔
پنجاب میں مسلم لیگ (ق) کی حکومت کے قیام کی بات ہوئی جس میں مسلم لیگ (ن) اتحادی تھی، جبکہ پارٹی قائدین پر تمام مقدمات چار سال میں ختم ہونا تھے جس پر نوازشریف نے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا نومبر دسمبر میں تبدیلی آنے والی ہے؟
ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ڈیل گروپ سے غلط بیانی کرنے پر شاہد خاقان عباسی بھی ناراض ہیں، انہوں نے شکوہ کیا ہے کہ ساتھ نہیں دے سکتے تو دھوکہ مت دیں۔ ڈیل گروپ کا کہنا ہے کہ وہ دھوکہ نہیں دے رہے، آخری منٹ پر تفصیلات تبدیل ہوئیں۔