گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں بچوں کو جنسی استحصال کے بارے میں آگاہی دے رہے ہیں، نصاب میں بھی جنسی استحصال کو شامل کرنا چاہیے۔
گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد سے ملاقات کی۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہزاد رائے نے کہا کہ سندھ، بلوچستان اور پنجاب میں جنسی استحصال کے حوالے سے آگاہی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جو کام ہو رہا ہے بہت اچھا ہے، بچوں کی تربیت کرنا ہے تاکہ بچے اپنی فیملی کو آگاہ کر سکیں، ریسرچ کے مطابق ہر پانچواں بچہ جنسی استحصال کا شکار ہوا ہے۔
شہزاد رائے نے کہا کہ اب لوگ اس پر بات کرنے سے ہچکچاتے نہیں، جلد ہی باقی صوبے میں بھی آگاہی پہنچا دیں گے، پنجاب میں جب بھی جنسی کیس رپورٹ ہوا اس نے ہلچل مچائی۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اس حوالے سے جب کوئی اہم قدم اٹھا یا جاتا ہے تو باقی صوبے بھی اس کو لے کر آگے بڑھتے ہیں، پنجاب تو لیڈ کرتا ہے، یہاں ایسا نصابِ تعلیم بنادیا جائے تو ایسے واقعات میں کمی آئے گی۔
شہزاد رائے نے مزید کہا کہ حکومتِ پنجاب نے اس پر ایک کمیٹی بھی بنا دی ہے، ڈبل ون ٹو پر شکایت کریں تو متاثرہ بچوں کو بچایا جائے گا اور انہیں شیلٹر بھی ملے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنسی ہراسگی سے متعلق کبھی بات نہیں ہوتی، ہم سب اس موضوع پر گفتگو کرنے سےہچکچاتے ہیں، فنڈز کی کمی ہوگی مگر ہم مل کر کام کریں گے تو بہت سے مسائل حل ہوں گے۔
اس موقع پر چائلڈ پروٹیکشن کی چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ زندگی ٹرسٹ شہزاد رائے کی پکار ہے، ہم ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔