شہرت نصیبوں سے ملتی ہے، فضا جاوید

شہرت نصیبوں سے ملتی ہے، فضا جاوید

برِصغیر کی ممتاز گلوکارہ فریدہ خانم کی گائی ہوئی مشہور زمانہ غزل ’’آج جانے کی ضد نہ کرو… ہائے مر جائیں گے ہم تو لُٹ جائیں گے، ایسی باتیں کیا نہ کرو… محفل موسیقی میں شریک ایک ایک فرد کی سماعتوں میں رَس گھول رہی تھی۔ سامعین واہ واہ کی صورت داد دیے جا رہے تھے۔ یہ آواز تھی!! پڑھی لکھی اور تربیت یافتہ گلوکارہ فضا جاوید کی۔ پھر انہوں نے دوسرا گیت گانا شروع کیا، تو محفل لوٹ لی۔ آواز وہ جادو سا جگاتی ہوئی آواز…مدہوش دل و جان کو بناتی ہوئی آواز۔ آواز سے ہوتی ہے سدا چہرہ نمائی… ایک رنگ میں سو رنگ دکھاتی ہوئی آواز… بخشے تیری آواز ہوائوں کو ترنّم، کھلتی ہوئی کلیوں کو سکھاتی ہیں تبسم… فضا جاوید نے اعلیٰ تعلیم کے ساتھ موسیقی کی باقاعدہ تربیت بھی حاصل کی اور پھر اپنی آواز کے جادو سے محفل لوٹنے کا ہنر بھی سیکھا۔ فضا جاوید کو یُوں تو کم عمری سے ہی گانے کا شوق تھا، لیکن وہ پہلے اپنی ساری توجہ پڑھائی پر رکھنا چاہتی تھیں۔ بعدازاں محافل موسیقی میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا سوچا کرتیں۔ جیو کی اسکرین پر سجا پاکستان آئیڈیل میں پہلی بار آواز کا جادو جگایا اور پھر اپنے فن کا لوہا منوانے کے لیے کوک اسٹوڈیو کا رُخ کیا۔ کوک اسٹوڈیو پر انہوں نے کلاسیکی موسیقی کے رنگ بکھیرے، جسے پاکستان سمیت بیرون ملک بھی بے حد پذیرائی حاصل ہوئی۔ وہ نہایت قلیل عرصے میں ور اسٹائل سنگر کے رُوپ میں اُبھر کر سامنے آئی ہیں۔ صوفی، فوک، فلمی موسیقی، غزل، ٹھمری اور ماڈرن میوزک کے ساتھ اپنی آواز کے رنگ بکھیرتی ہیں۔ او لیول، اے لیول کے بعد کراچی یونی ورسٹی سے ماس کمیونی کیشن میں داخلہ لیا، مگر ایک برس بعد ہی اُسے ادھورا چھوڑ آئیں۔ امریکا، برطانیہ، یو اے ای، بحرین و دیگر ممالک میں منعقدہ کنسرٹ میں حصہ لے چکی ہیں۔

x

Check Also

شرمین عبید چنائے نے ایک اور اعزاز حاصل کر لیا

شرمین عبید چنائے نے ایک اور اعزاز حاصل کر لیا

آسکر اکیڈمی ایوارڈ یافتہ، پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے نے ایک اور عزاز حاصل کر ...

%d bloggers like this: