بٹ کوائن، ایتھریم سمیت بڑی کرپٹو کرنسیز کی قیمتیں گزشتہ چند ہفتے سے اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں۔ امریکی فیڈرل ریزروز کی جانب سے سخت اقدامات کے بعد اسٹاک مارکیٹس پر دباؤ دیکھا جا رہا ہے۔ اس دوران ڈوگی کوائن کی قیمتوں میں اضافے کو بھی حیرانی سے دیکھا جا رہا ہے۔
بٹ کوائن کی قیمت اپریل سے 40ہزار ڈالر کے اردگرد ہے، اور اس سطح سے اوپر کہیں مستحکم نہیں ہو رہی۔ ایتھریم کی قیمت تین ہزار ڈالر سے اوپر ہے۔ حتیٰ کہ ایتھریم کی اپ ڈیٹ بھی اس ہفتے ملتوی کردی گئی جس کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا تھا۔
اب، جبکہ ایک کرپٹو ایکسیچنج کے بانی ’’کرپٹو کی تباہی‘‘ سے خبردار کر رہے ہیں، کرپٹو لینڈنگ کمپنی ’’نیکسو‘‘ کے چیف ایگزیکٹو نے بڑی پیشگوئی کر دی ہے، جبکہ کرپٹو ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ اس وقت نازک دوراہے پر کھڑی ہے۔
نیکسو کے انتونی ٹرینچیف کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کی قیمت بارہ ماہ کے دوران ایک لاکھ ڈالر سے بڑھ جائے گی۔ امریکی ٹی وی سی این بی سی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ کا کریش ہونا، امریکی فیڈرل ریزروز کو سخت پالیسیوں میں جلد نرمی پر مجبور کر دے گا۔
جنوری 2020میں ٹرینچیف نے اسی سال بٹ کوائن کی قیمت پچاس ہزار ڈالر تک پہنچنے کی پیش گوئی کی تھی جو فروری 2021ء میں پیشگوئی کی مدت کے دو ماہ بعد پوری ہوگئی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے پچاس ہزار ڈالر کی قیمت کا کہا تھا تو سب ان پر ہنستے تھے۔ دسمبر 2020میں بٹ کوائن کی قیمت 20ہزار ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچی تھی جو صرف دو ماہ بعد فروری 2021میں 50ہزار ڈالر سے بھی بڑھ گئی۔
طویل مدت کے لئے قیمتوں میں اضافے کی پیشگوئی کے ساتھ ساتھ ٹرینچیف کو یہ فکر بھی ستا رہی ہے کہ بٹ کوائن کی قیمتیں حالیہ چند ماہ کے دوران مزید گر سکتی ہیں، جس کی بڑی وجہ امریکی شرح سود میں اضافہ اور کورونا کے امدادی پیکجز کا خاتمہ ہے۔
یہی خطرہ کرپٹو مارکیٹ پر نظر رکھنے والے دوسرے ماہرین کا بھی ہے جن کو ڈر ہے کہ کرپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں اضافے کی لہر ختم ہو چکی ہے۔
ٹوکیو کی بٹ کوائن اور کرپٹو ایکسچینج بٹ بینک کے ماہر یووا ہسی گاوا کہتے ہیں کہ اگرچہ امریکی فیڈرل ریزروز کے کئی ارکان اس ہفتے شرح سود میں اضافے پر زور دے رہے ہیں، مارکیٹ میں مہنگائی کے خدشات میں کمی نہیں ہو رہی، اور مہنگائی بلند ترین سطح پر ہی ہے۔ مہنگائی اور شرح سود کی جنگ کے دوران بٹ کوائن کی قیمت حالیہ سطح پر رہنے کا ہی امکان ہے۔
اس ہفتے کے اعداد و شمار دیکھے جائیں تو مارچ میں امریکا میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 8.5فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ 40سال کی سب سے بلند ترین سطح ہے۔ وائٹ ہاؤس بھی خبردار کر چکا ہے کہ مہنگائی کی سطح بہت بلند ہے۔
جب امریکی فیڈرل ریزرو مہنگائی پر قابو پانے کی کوششیں کر رہا ہے تو بٹ کوائن اور کرپٹو کے تاجر کم سے کم قیمتوں کا جائزہ لینے کی تگ و دو میں ہیں کہ جہاں انہیں مارکیٹ سے سپورٹ مل سکے۔
فیکس پرو کے سینئر فنانشل اینالسٹ ایلکس کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن اپنے سپورٹ لیول پر ٹریڈ کر رہا ہے، اس سپورٹ لیول کا ٹوٹنا ایک ناکامی ہوگی اور اس کی قیمت 38ہزار ڈالر کی سطح تک گرسکتی ہے۔
بشکریہ فوربز