انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اینٹی کرپشن کوڈ کے تحت فرد جرم عائد کرتے ہوئے یو اے ای کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد نوید سمیت تین کرکٹرز کو معطل کردیا ہے۔
یو اے ای میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائرز کے آغاز سے دو روز قبل میزبان ٹیم کو بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب آئی سی سی نے اس کے تین پلیئرز کپتان محمد نوید، بیٹسمین شیمن انور بٹ اور فاسٹ بولر قدیر خان کو اینٹی کرپشن قوانین کے تحت معطل کردیا، تینوں کرکٹرز پر مشترکہ طور پر 13 چارجز عائد کئے گئے ہیں۔
آئی سی سی کے مطابق کپتان محمد نوید پر دو روز بعد ہونیوالے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائرز اور اس سال ہونے والی ٹی ٹین لیگ میں ممکنہ میچ فکسنگ کی پیشکش قبول کرنے کے چارجز ہیں۔ ساتھ ساتھ ان پر کرپشن کی پیشکش کی اطلاع نہ دینے سے متعلق آئی سی سی قانون کی خلاف ورزی پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
بیٹسمین شیمن انور پر بھی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائرز کے دوران کرپٹ سرگرمیوں میں شامل ہونے کی رضامندی ظاہر کرنے اور اس کی پیشکش سے آئی سی سی کو آگاہ نہ کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
فاسٹ بولر قدیر خان پر اس سال اپریل میں متحدہ عرب امارات کی زمبابوے کیخلاف سیریز اور اگست میں نیدرلینڈز کیخلاف سیریز میں کرپٹ سرگرمیوں کے لیے روابط سے آئی سی سی کو آگاہ نہ کرنے اور اگست میں ہی مہر چیاکر نامی کرکٹر کو ٹیم کے حوالے سے معلومات دینے پر چارج کیا گیا ہے۔
مہر چیاکر یو اے ای کے مقامی کرکٹر ہیں اور انہوں نے اجمان میں ایک ٹورنامنٹ بھی کھیلا تھا۔ ان پر بھی آئی سی سی سے تحقیقات میں تعاون نہ کرنے پر فرد جر م عائد کردی گئی ہے۔
محمد نوید، قدیر احمد خان اور شیمن انور بٹ دو روز بعد ہونیوالے آئی سی سی کوالیفائرز کیلئے یو اے ای کے عبوری اسکواڈ میں شامل تھے۔
چار روز قبل یو اے ای نے محمد نوید کی جگہ احمد رضا کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا تھا۔ اس موقع پر امارتی بورڈ نے نوید کو ہٹائے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تھی۔