48 دنوں میں پہنچنے والا بھارتی مشن چاند کے قریب پہنچ کر آخری لمحات میں اس کا رابطہ منقطع ہو گیا۔
انڈیا کے خلائی ادارے اسرو کے مطابق ’چندریان ٹو‘ کو 22 جولائی کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بج کر 43 منٹ پر خلا میں بھیجا گیا تھا۔
’چندریان ٹو‘ کو خلا میں روانہ کرنے کے مناظر ٹیلی وژن اور خلائی ادارے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر براہ راست دکھائے گئے تھے
بھارت کی چاند پر اترنے کی دوسری کوشش بھی ناکام ہوگئی، لینڈنگ سے چند منٹ پہلے خلائی مشن کے سگنل منقطع ہوگئے ، مودی شدید مایوس ہوکر خلائی ادارے کے ہیڈ کوارٹر سے چلے گئے۔
بھارت کا خلائی مشن چندریاں ٹو چاند پرلینڈنگ سے چند منٹ قبل سگنل کھو بیٹھا، بھارتی اسپیس ایجنسی اسرو کےسربراہ کا کہنا ہے کہ چاند کی سطح سے 2.1 کلومیٹر کےفاصلے پر وگرم لینڈر کا رابطہ منقطع ہوگیا، لینڈر معمول کےمطابق مشن پر رواں دواں تھا، ڈیٹا کا جائزہ لیا جا رہا ہے
اسرو نے امید ظاہر کی جا رہی تھی کہ 15 کروڑ ڈالر کے خرچ والا یہ مشن پہلا ایسا مشن ہے جو چاند کے جنوبی قطب پر اترے گا۔
چاند پرلینڈنگ کا منظر دیکھنے کے لیے بھارتی وزیراعظم اسرو ہیڈ کوارٹر میں موجود تھے، جب انہیں بتایا گیا کہ سگنل منقطع ہوگیا ہےتو مودی مایوس ہوکر وہاں سے چلے گئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کےمطابق بھارت کا چاند مشن بظاہر ناکام ہوگیا ہے، وہ چاند کےقطب جنوبی پر لینڈنگ کرنے والا پہلا ملک بننا چاہتا تھا۔
بھارت کا یہ دوسرا خلائی مشن تھا جو 50 دن کے سفر کے بعد چاند کے قریب پہنچا تھا، اس سے قبل 2008 میں بھی بھارت کا چاند مشن ناکام ہوگیا تھا جبکہ امریکا، روس اور چین چاند کی سطح پرکامیاب لینڈنگ کرچکے ہیں
جب بھارتی مشن فیل ہوا اس وقت بھارتی وزیراعظم بھی براہ راست مشن کو مانیٹر کر رہے تھے مگر مشن فیل ہونے پر ان کا منہ لٹک گیا۔
انڈین میڈیا میں یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ کرایوجینک انجن میں گیس کے بوتل سے ہیلیئم گیس کا خارج ہونا اس کا سبب تھا۔