انڈوں کے چھلکے ہڈیوں کے فریکچر کو ٹھیک کرنے یا دوبارہ اگانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں، کم از کم سائنسدانوں کا تو یہی خیال ہے۔
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
میساچوسٹس یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا کہ انڈوں کے چھلکوں کے سفوف اور ایک قسم کے جیل کے مکسچر سے چوہوں کی ہڈیوں کے خلیات تیزی سے دوبارہ اگنے اور سخت کرنے میں مدد ملی۔
تحقیق کے مطابق یہ مکسچر ایک سانچے کو بنانے کے لیے استعمال ہوسکتا ہے جس سے انسانی مریضوں میں ہڈیوں کو دوبارہ اگانے کے ساتھ انجری سے نجات میں مدد مل سکے گی۔
محققین کو توقع ہے کہ اس تیکنیک سے ان افراد کا علاج ہوسکے گا جن کی ہڈیاں بڑھاپے کی وجہ سے، کسی بیماری یا انجری کے نتیجے میں متاثر ہوچکی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طریقہ کار سے لاکھوں ٹن کے غذائی فضلے کی صفائی کرنا بھی ممکن ہوگی جس سے ماحولیاتی بہتری لانے میں بھی مدد ملے گی۔
محققین کے مطابق پہلی بار انڈوں کے چھلکے کے ذرات کو ایک ہائیڈرو جیل میٹرکس کے ساتھ ہڈیوں کی مرمت کے لیے استعمال کیا گیا اور نتائج انتہائی زبردست ثابت ہوئے۔
تحقیق کے دوران انڈوں کے چھلکوں کو جیلاٹین پر مبنی ہائیڈروجیل کے ساتھ استعمال کیا گیا اور پھر چوہوں پر ان کا استعمال کیا گیا تو نئی ہڈی بنانے والے خلیات بننے لگے۔
محققین کے خیال میں یہ طریقہ کار ہڈیوں کے ساتھ ساتھ دانتں کی بحالی کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔
اس تحقیق کے نتائج جریدے بائیو میٹریلز سائنس میں شائع ہوئے۔