خودکشی میں استعمال ہونیوالا پستول ایک لاکھ پاؤنڈ میں نیلام

خودکشی میں استعمال ہونیوالا پستول ایک لاکھ پاؤنڈ میں نیلام

یورپ میں ایک پستول غیر معمولی قیمت میں نیلام کردیا گیا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ عظیم یورپی مصور وین گوف نے اس سے خود کشی کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق آکشن ہاؤس ڈروٹ کے مطابق لیفیچیکس کمپنی کا ریوالور جس کی کیسنگ زنگ آلود ہوچکی تھی اور اس کے مُڑے ہوئے ہینڈل کا ایک ٹکڑا بھی غائب تھا، پیرس میں ایک نیلامی کے دوران تخمینے سے دوگنی قیمت ایک لاکھ 15 ہزار پاؤنڈ میں ایک نامعلوم شخص نے ٹیلی فون پر بولی لگا کر خرید لیا۔

مغربی دنیا کے سب سے عظیم مصوروں میں سے ایک وین گوف نے 1890ء میں گندم کے کھیتوں میں ’’جہاں وہ مصوری کیا کرتے تھے‘‘ خود اپنے سینے میں گولی مار لی تھی۔ 37 سالہ گوف جو اس واقعے میں بری طرح زخمی ہو گئے تھے، دو روز بعد انتقال کرگئے۔

ڈچ مصور کی زندگی نفسیاتی مسائل اور گہری پژمردگی کا شکار تھی اور ان کے غم کی جھلک ان کی پینٹنگز میں واضح دکھائی دیتی تھی، چاہے وہ سیلف پورٹریٹ ہوں، ستاروں بھری رات ہو یا سورج مکھی کے کھیتوں کی عکاسی ہو۔

یورپی مصور کے پاگل پن کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ایک بار اپنے ساتھی مصور پال گوگین سے گرما گرم مباحثے کے دوران وین گوف نے طیش میں آکر بلیڈ سے خود ہی اپنا کان کاٹ ڈالا تھا۔

x

Check Also

رینج روور، بینٹلے میں ڈرائیونگ سیکھیں، لگژری ڈرائیونگ سکول کھل گیا

ڈرائیونگ سکول میں جاتے ہی جو کار آپ کو دی جاتی ہے، اس کو دیکھتے ...

%d bloggers like this: