امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹوئٹر پر اپنے بے سرو پا بیانات کے لیے مشہور ہیں اور حال ہی میں انہوں نے امریکی خلائی ادارے ناسا پر تنقید کرتے ہوئے چاند کو مریخ کا حصہ قرار دیدیا۔
ناسا 2024 میں چاند پر دوبارہ جانے کے حوالے سے منصوبہ بندی کر رہا ہے اور خلائی ادارہ اس کا باقاعدہ اعلان بھی کر چکا ہے لیکن امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ناسا کو چاند پر دوبارہ جانے کے حوالے سے بات کرنا بند کر دینا چاہیے، اس سے ابہام پیدا ہو رہا ہے۔
ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ہم جتنا پیسہ خرچ کر رہے ہیں، ناسا کو چاند پر جانے کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے، ہم یہ کام 50 سال پہلے کر چکے ہیں۔
یہ ٹویٹ امریکی صدر نے اپنے یورپ کے دورے سے واپسی پر کیا۔ ٹرمپ نے یہ بھی لکھا کہ انہیں ہمارے کیے جانے والے کہیں زیادہ بڑے کاموں پر اپنی توجہ مرکوز رکھنی چاہیے، بشمول مریخ (چاند جس کا حصہ ہے)، ڈیفینس اور سائنس۔
اس ٹویٹ کا مطلب غیر واضح ہے لیکن اخذ کیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر اسپیس ایجنسی کو مریخ کو اہمیت دینے پر زور دے رہے ہیں۔
اس سے پہلے کہا گیا کہ امریکی صدر کا ٹوئٹ اسی بات کے متضاد ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سے پہلے 13 مئی کو اسی حوالے سے ایک ٹوئٹ کر چکے ہیں کہ ‘میرے زیرانتظام، ہم ناسا کو دوبارہ ا س کے عروج پر پہنچائیں گے اور ہم چاند پر واپس جا رہے ہیں اور اس کے بعد مریخ پر۔
امریکی نائب صدر مائیک پینس بھی 2024 میں چاند پر واپس جانے کا اعلان کر چکے ہیں۔