دنیا بھر میں ریپ اور زیادتی کے واقعات اب کوئی انہونی بات نہیں۔ لیکن امریکہ میں اپنی نوعیت کا واحد کیس زیرسماعت ہے جہاں ایک کروڑ پتی شادی شدہ بزنس مین نے طالبہ کو حوس کا نشانہ بنانے کے لیے انوکھا منصوبہ تیار کیا۔
کروڑ پتی بزنس مین اسٹیفن بریڈلے میل نے اعتراف جرم میں کہا ہے کہ اس نے پندرہ سالہ طالبہ کو اپنے پرائیویٹ جیٹ میں ہوس کا نشانہ بنایا اور اس دوران طیارے کو آٹو پائلٹ پر رکھا ہوا تھا۔
اسٹیفن کے کئی ذاتی طیارے ہیں اور اس کے گھر میں ہیلی پیڈ بنا ہوا ہے وہ ’ایئرلائف لائن‘ کے نام سے خیراتی ادارہ بھی چلا رہا تھا جو بیمار بچوں کو امریکہ کے مختلف شہروں میں علاج کے لیے مفت لے کر جاتے ہیں۔
شادی شدہ اور تین بچوں کے باپ نے متاثرہ طالبہ کے ساتھ دو ہزار سترہ میں ٹیکسٹ میسج اور سنیپ چٹ پر بات چیت شروع کی۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق اپنی گفتگو کے دوران اسٹیفن نے طالبہ کو جنسی پیغامات بھی بھیجے۔
اسی دوران جون دو ہزار سترہ میں طالبہ کو اس نے سمر سیٹ کاؤنٹی میں اپنے گھر بلایا اور وہاں پر چھیڑ چھاڑ کی۔
اگلے ماہ اسٹیفن نے طالبہ کو دوبارہ بلوایا اور سیکس کیا۔ اس دوران کروڑ پتی تاجر نے لڑکی کو مانع حمل ادویات بھی دیں۔
بیس جولائی دو ہزار سترہ کو اسٹیفن نے سمر سیٹ سے میسا چیوسٹس تک اپنے پرائیویٹ جیٹ میں اڑان بھری جس کا واحد مقصد انوکھے انداز میں وقت گزارنا تھا۔ لڑکی کی والدہ کو یہ کہا گیا کہ وہ طالبہ کو طیارہ اڑانے کے لیے تربیت دے گا۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق دوران پرواز اسٹیفن نے طیارے کو آٹوپائلٹ پر لگا کر طالبہ کے ساتھ وقت گزارا۔ اگست دو ہزار سترہ میں دونوں نے نیویارک تک سفر کیا اور طیارے میں مباشرت کرتے رہے۔ اس دوران لڑکی کی عریاں تصاویر بھی بنا لیں۔
اسٹیفن نے گزشتہ برس دسمبر میں اعتراف جرم کرلیا تھا جس کے بعد ان کی بیوی نے طلاق کا مطالبہ کرتے ہوئے علیحدگی اختیار کرلی۔ ترپن سالہ اسٹیفن پر جولائی میں فرد جرم عائد کی جائے گی جس کے بعد انہیں کم سے کم پانچ سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔