قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 7 فلسطینی نوجوان شہید اور خواتین و بچوں سمیت 51 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ پٹی پر اپنے گھروں کو واپسی مہم کے 57 ویں مارچ کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 نوجوان 31 سالہ رمزی اور 19 سالہ رائد خلیل ابوذر موقع پر ہی شہید ہوگئے جب کہ اسرائیلی فضائیہ کی بمباری میں مزید دو فلسطینی نوجوان 33 عبداللہ ابراہیم ابو ملوح، اور 29 سالہ اعلا البوبالی شہید ہوگئے۔
Israeli overnight air strikes destroy Gaza buildings and infrastructure#FreePalestine pic.twitter.com/jx6O5UzD9f
— Press TV (@PressTV) May 5, 2019
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ اور شیلنگ سے 51 افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک فاطمہ حجازی ہیں جن کے سر پر گولی ماری گئی ہے اور وہ شدید زخمی حالت میں زیر علاج ہیں جب کہ خاتون صحافی سفینہ کا ہاتھ زخمی ہوا دیگر زخمیوں میں 10 بچے، 2 خواتین اور 3 پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت نوجوانوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ کے علاقے سے اسرائیلی حدود میں تقريباً 50 راکٹ داغے گئے، جس کے رد عمل ميں اسرائيلی فضائیہ نے کارروائی کی جب کہ غزہ کی سرحد پر ’گریٹر مارچ‘ کے دوران مظاہرین نے اسرائیلی افواج پر پتھراؤ کیا جس سے دو اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
واضح رہے کہ نہتے فلسطینی شہری گزشتہ برس مارچ سے یوم الارض کے موقع پر اپنے گھروں کو واپسی کی مہم کے تحت ہر جمعے کو پر امن احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں اور اس سلسلے میں 57 مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 300 سے زائد فلسطینی شہید اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔