تیل کے ذخائر سے مالامال ملک متحدہ عرب امارات اب تیل کے ساتھ ساتھ جوہری توانائی سے بھی بجلی بنائے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات نے ملک میں پہلے ایٹمی پاور پلانٹ کو چلانے کا لائسنس دے دیا ہے جو عرب دنیا میں پہلا ایٹمی پاور پلانٹ ہوگا۔
متحدہ عرب امارت کے پاس توانائی کے مختلف ذخائر ہیں لیکن 1 کروڑ کی آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے توانائی کے متبادل ذرائع کا کو استعمال کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
اس موقعے پر ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زاید النہیان نے ٹوئٹ میں لکھا کہ
’آج کا دن ہمارے پُرامن جوہری توانائی کی ترقی کے سفر میں خاص حیثیت رکھتا ہے جس میں ہم نے براکہ پاور پلانٹ کیلئے پہلا آپریٹنگ لائسنس جاری کیا‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’جیسا کہ ہم اپنے آنے والے 50 سالوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی تیاری کررہے ہیں اور اس میں ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری قوم کی قابلیت ہے‘۔
’براکہ پلانٹ‘ دارالحکومت کے مغربی ساحلی پٹی پر واقع ہے اس پراجیکٹ کا افتتاح 2017 میں ہونا تھا لیکن حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ کچھ حفاظتی قواعد و ضوابط کی وجہ سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔
ایک پریس کانفرنس میں متحدہ عرب امارات کے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے نمائندے ’حمد الکعبی‘ نے بتایا کہ جوہری توانائی کے قومی نگراں ادارے نے اب 4 ری ایکٹرز میں سے ایک ری ایکٹر کو چلانے کیلئے گرین سگنل دے دیا ہے۔
ابوظہبی کے حکام نے رواں سال جنوری میں بتایا تھا کہ پلانٹ اگلے کچھ مہینوں میں چلنا شروع ہوجائے گا۔
پیر تک منصوبے کی کوئی نئی تاریخ نہیں دی گئی ہے لیکن الکعبی نے عندیہ دیا ہے کہ آنے والے وقتوں میں یہ جلد شروع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ براکہ نیوکلیئر پلانٹ متحدہ عرب امارات کی ترقی اور استحکام کی کوششوں میں مستقبل میں بھر پور کردار ادا کرے گا تاہم اس کے کمرشل آپریشن میں کچھ وقت لگے گا۔