سابق وزیراعظم کا 14 روز بعد بھی سروسز اسپتال میں علاج جاری ہے جہاں میڈیکل بورڈ ان کا علاج کر رہا ہے۔
میڈیکل ذرائع کے مطابق جنیٹک ٹیسٹ صرف بیرون ملک ہو سکتے ہیں۔ پلیٹ لیٹس کے ساتھ گردوں اور دل کا علاج بھی پاکستان میں ممکن نہیں ہے۔
میڈیکل ذرائع کا کہنا ہے نواز شریف کی مکمل تشخیص میں تاخیر ان کی جان کیلئے خطرناک ہے۔
24 نیوز کے مطابق پلیٹ لیٹس گرنے کی تشخیض کیلئے جنیٹک ٹیسٹ کی سہولت پاکستان میں موجود نہیں