ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امن دشمن عناصر ایران اور عراق کے درمیان اختلاف کا بیج بونا چاہتے ہیں تاکہ خطے پر جنگ کے مہیب سائے چھائے رہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا خامنہ ای نے عراق میں جاری پُر تشدد مظاہروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان تناؤ پیدا کرنے کے لیے سازش رچائی گئی ہے لیکن دونوں ملکوں کے دشمن اپنی سازشوں میں ناکام ہوں گے۔
آیت اللہ خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ ایران ذمہ دار ملک ہے جو عراق سمیت کسی بھی ملک میں دراندازی پر یقین نہیں رکھتا، عراق میں جاری کشیدگی اندورنی خلفشار کا نتیجہ ہے، ایران عراق میں عوام کی رائے کا احترام کرے گا۔
ادھر عراق کے دارالحکومت بغداد اور دوسرے شہروں میں جاری احتجاجی تحریک کے دوران مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 120 ہوگئی ہے جن میں زیادہ تعداد مظاہرین کی ہے تاہم عراقی حکومے نے ہلاکتوں کا ذمہ دار مسلح تخریب کاروں کو قرار دیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی حکومت نے عراق میں پُرتشدد واقعات کے پیش نظر اپنے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کربلا میں اسی ہفتے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور شہدائے کربلاؓ کی رسم چہلم میں شرکت کا ارادہ موخر کر دیں۔