پیاروں سے پیار بھری باتیں، درد سے نجات

اپنے پیاروں کی قربت اور محبت بھری گفتگو ہمیں ذہنی سکون پہنچاتی ہیں جبکہ کچھ لوگوں کو ان سے اتنا آرام ملتا ہے کہ ان کی شدید تکلیف بھی غائب ہوجاتی ہے۔ اب نفسیاتی و اعصابی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ یہ باتیں ہماری خام خیالی نہیں بلکہ سچ ہیں۔

جب ایک دوسرے سے الفت رکھنے والے دو افراد ایک ساتھ ہوتے ہیں اور آپس میں پیار بھری گفتگو کرتے ہیں تو ان دونوں کی ذہنی کیفیت ایک جیسی ہوجاتی ہے۔ نفسیات کی اصطلاح میں یہ مظہر ’’بین شخصی ہم آہنگی‘‘ (انٹرپرسنل سنکرونائزیشن) کہلاتا ہے، لیکن اب تک یہ معاملہ تحقیق طلب تھا۔

کولوراڈو یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق میں 22 رضاکار جوڑوں کو شریک کیا گیا جن کی عمریں 23 سے 32 سال کے دوران تھیں اور وہ کم از کم ایک سال سے ایک دوسرے کے ساتھ رہ رہے تھے۔ دورانِ تجربات ہر جوڑے میں لڑکے اور لڑکی کو پہلے الگ الگ کمروں میں جبکہ دوسری ترتیب میں انہیں ایک ہی کمرے میں، ایک دوسرے کے قریب بٹھایا گیا۔ دونوں صورتوں میں وہ آپس میں باتیں کرسکتے تھے، لیکن صرف دو منٹ تک۔

تجربے کی غرض سے جوڑے کے کسی ایک فرد کے جسم میں ہلکا سا درد پیدا کیا گیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ پیار بھری گفتگو کے دوران جہاں ان کے دماغ میں پیدا ہونے والے سگنلوں کی نوعیت تبدیل ہو کر ایک جیسی ہوگئی، وہیں تکلیف میں مبتلا فرد کے جسمانی درد میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی اور اس کے دماغ میں درد کی نشاندہی کرنے والے سگنل بھی تقریباً غائب ہوگئے۔

غلطی کا امکان کم سے کم رکھنے کے لیے ہر جوڑے پر یہ تجربہ ارد گرد کا ماحول تبدیل کرکے کئی مرتبہ دہرایا گیا۔ البتہ، ہر بار نتائج کم و بیش یکساں رہے۔

اس کا واضح مطلب یہ ہے اپنے پیاروں کی قربت اور ان سے پیار بھری باتیں بھی دوا جیسا اثر رکھتی ہیں، جن کے باعث دوا کی ضرورت کم کی جاسکتی ہے۔

اس تحقیق کی تفصیلات ’’پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔

x

Check Also

خاتون سے جنسی ہراسگی، محکمہ صحت کے 2 افسران کو سزا

صوبائی محتسب سندھ نے خاتون کو جنسی ہراساں کرنے پر محکمہ صحت کے 2 افسران ...

%d bloggers like this: