سکس پیک ایبس کا آسان طریقہ

بولی وڈ اسٹار عامر خان نے کچھ عرصے اس وقت سب کو حیران کردیا تھا جب یہ بات سامنے آئی کہ انہوں نے چند ماہ کے اندر اپنا جسمانی وزن بڑھایا اور پھر دوبارہ 25 کلو وزن کم کرکے سکس پیک ایبس بنائے۔

اگر آپ بھی کوئی فٹنس مقصد رکھتے ہیں یا بس اچھا نظر آنا چاہتے ہیں تو سکس پیک ایب بنانے کے لیے چند آسان چیزوں کو فوری اپنالیں۔

درحقیقت سکس پیک بنانا اتنا آسان نہیں بلکہ کافی محنت طلب ہوتا ہے مگر اس کے لیے ضروری نہیں کہ ہفتے میں 7 دن جم کا رخ کریں یا پیشہ ور باڈی بلڈر بن جائیں۔

بس اپنی غذا اور طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں طویل المعیاد بنیادوں پر بہترین نتائج کے حصول میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

ایسی ہی چند تبدیلیاں درج ذیل ہیں۔

زیادہ کارڈیو ورزشیں کرنا

کارڈیو کو ایروبک بھی کہا جاتا ہے، درحقیقت اس میں ہر وہ ورزش شامل ہے جو دل کی دھڑکن کی رفتار تیز کردے، اپنے معمولات میں کارڈیو ورزشوں کو شامل کردینا اضافی چربی گھلانے میں مدد دیتا ہے جبکہ سکس پیک ایبس کے حصول میں بھی مدد دیتا ہے۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق کارڈیو ورزشیں توند کو گھٹانے میں انتہائی موثر ہوتی ہیں جس سے پیٹ کے مسلز زیادہ نمایاں ہوجاتے ہیں۔

پیٹ کے مسلز کی ورزش

جیسا آپ کو معلوم ہی ہے کہ سکس پیک ایبس میں پیٹ کے مسلز نمایاں ہوتے ہیں جو سانس لینے اور آنتوں کے افعال کے لیے بھی ضروری ہوتے ہیں۔ ان مسلز کی ورزش ان کے حجم کو بڑھانے میں مدد دے کر سکس پیک ایبس کے حصول میں مدد دیتی ہے، تاہم ان مسلز کی ورزش توند کی چربی گھٹانے میں تنہا موثر نہیں ہوتی بلکہ صحت بخش غذا اور کارڈیو ورزشوں کا امتزاج چربی تیزی سے گھلاتا ہے اور بہترین نتائج بھی حاصل ہوسکتے ہیں۔ پلانک، کرنچز اور برجز وغیرہ پیٹ کے مسلز کو مضبوط بنانے کے لیے بہترین ورزشیں ہیں۔

پروٹین کا زیادہ استعمال

پروٹین سے بھرپور غذاﺅں کا زیادہ استعمال جسمانی وزن میں کمی، توند کی چربی گھٹانے اور مسلز کی نشوونما میں مدد دے کر سکس پیک ایبس کے حصول میں مدد دیتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ پروٹین والی غذائیں پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتی ہیں جس سے بے وقت کھانے کی خواہش پر قابو پانا ممکن ہوجاتا ہے۔ ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان غذاﺅں کا استعمال میٹابولزم کو تیز کرتا ہے جبکہ مسلز کے حجم کو بھی بڑھاتا ہے۔ انڈے، گوشت، چکن، سی فوڈ، دودھ کی مصنوعات، دالیں، گریاں اور بیج وغیرہ چند زیادہ پروٹین والی غذائیں ہیں۔

سخت جسمانی سرگرمیاں

ایچ آئی آئی ٹی ورزش کی وہ قسم ہے جو دھڑکن کی رفتار بڑھانے اور چربی گھلانے میں مدد دیتی ہے، اس کو معمول بناکر جسمانی وزن میں کمی کے عمل کو تیز کرنے کے ساتھ سکس پیک ایبس بنانا بہت آسان ہوجاتا ہے۔ اس کی ایک آسان قسم تیز چہل قدمی کے دوران 20 سے 30 سیکنڈ کے لیے تیز دوڑنا ہے، جبکہ جمپنگ جیک اوربرپیز وغیرہ بھی کافی مقبول ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ ایچ آئی آئی ٹی ٹریننگ ہفتے میں تین بار 20 منٹ کے لیے کرنے سے 12 ہفتوں میں 2 کلو گرام وزن اوسطاً کم ہوتا ہے جبکہ توند کی چربی 17 فیصد گھٹ جاتی ہے۔

پانی کا مناسب استعمال

صحت کے لیے ہر پہلو کے لیے پانی انتہائی ضروری ہوتا ہے اور اس کی مناسب مقدار کا استعمال میٹابولزم کی رفتار تیز کرکے توند کی اضافی چربی گھلاتا ہے جبکہ سکس پیک ایبس کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے (اگر ورزشیں کی جائیں تو)۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 500 ملی لیٹر پانی پیناکھانے کے ایک گھنٹے بعد عارضی طور پر توانائی صرف ہونے کی شرح 24 فیصد تک بڑھا دیتا ہے، جبکہ پانی پینے سے کھانے کی اشتہا کم ہوتی ہے۔

پراسیس غذاﺅں سے دوری

چپس، بکسٹ، برگر، پیزا اور ایسی ہی دیگر پراسیس غذائیں زیادہ کیلوریز، کاربوہائیڈریٹس، چربی اور نمک سے بھرپور پوتی ہیں، جبکہ فائدہ مند اجزا جیسے فائبر، پروٹین، وٹامنز اور منرلز کی کمی ہوتی ہے، جس سے پیٹ اور کمر کے گرد چربی کا ذخیرہ ہوتا ہے، تاہم ان سے دوری توند کی چربی گھلانے میں مدد دیتا ہے جس سے سکس پیک ایبس کے حصول میں مدد ملتی ہے۔ پراسیس غذاﺅں کی جگہ پھلوں، سبزیوں، اناج اور دالوں کا استعمال زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

ریفائن کاربوہائیڈریٹس سے گریز

پیسٹریوں، پاستا اور پراسیس غذاﺅں میں ریفائن کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور فائبر، منرلز اور وٹامنز نہ ہونے کے برابر، تو اس کے نتیجے میں بلڈ شوگر لیول بہت تیزی سے اوپر جاکر نیچے گرتا ہے، جس سے بار بار بھوک لگتی ہے اور لوگ زیادہ کاھتے ہیں۔ تو ان سے دوری اضافی چربی کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے اور سکس پیک کا حصول بھی آسان ہوجاتا ہے اگر ورزش کرنے کے عادی ہوں تو۔

فائبر کو دوست بنائیں

زیادہ فائبر والی غذائیں جیسے پھل، سبزیاں، اناج، گریاں، بیج وغیرہ جسمانی وزن میں کمی اور سکس پیک کے حصول کے چند آسان ترین طریقوں میں سے ایک ہے، حل ہوجانے والا فائبر غذائی نالی سے ہضم ہوئے بغیر گزر جاتا ہے جس سے معدے کا خالی ہونے کا عمل سست ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں پیٹ زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 14 گرام فائبر کی مقدار بڑھانا جسمانی وزن میں کمی میں مدد دیتا ہے۔

x

Check Also

ہماری غذاء میں شہد کیوں ضروری ہے؟

ہماری غذاء میں شہد کیوں ضروری ہے؟

اگر ہم شہد کے ذائقے کی بات کریں تو بہت سے لوگ شہد کا میٹھا ...

%d bloggers like this: