سینئر صحافی عمر چیمہ نے اپنے ٹویٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے استعفیٰ دینے کیلئے مشاورت شروع کر دی ہے ۔
عمر چیمہ نے پہلے اپنے ایک اورٹویٹ میں لکھا تھا: کل کے جھٹکے کے بعد چئیرمین نیب نے آج ہر وہ دروازہ کھٹکھٹایا (اور درگزر کی استدعا کی) جدھر سے آڈیو/وڈیو لیک ہونے کا خدشہ ہو سکتا تھا
اس سے پہلے پیمرا نے ایکشن لیتے ہوئے پاکستانی ٹی وی چینل نیوز ون کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔ جس میں چینل سے 31 مئی تک جواب مانگا گیا تھا
پیمرا نے موقف اختیار کیا تھا کہ چینل نے چیئرمین نیب کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا۔

واضح رہے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی خاتون کے ساتھ رنگ رلیاں منانے کی ویڈیو اور آڈیو منظر عام پر آئی تھی
پرائیویٹ ٹی وی نیوز ون نے عوامی مفاد اور حقائق بتانے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی مبینہ ویڈیو اور آڈیو نشر کی ہے جس میں نیب چیئرمین کو خاتون کے ساتھ گلے ملتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور اسی طرح آڈیو ٹیپ میں خاتون سے گفتگوکرتے ہوئے جاوید اقبال کو نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہوئے سناجا سکتا ہے۔
مبینہ آڈیو ٹیپ میں سلام دعا کے بعد مبینہ طور پر وہ خاتون سے مکالمہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ” کیا بات ہے آپ چپ رہنے کی ریہرسل کر رہے ہیں جس پر خاتون نے جواب دیا کہ میں نےآپ سے کہا تھا کہ میں ناراض ہوں، آپ منا لیں ، آپ نے منایا نہیں ، آگے سے کہا جاتا ہے کہ میں منا ہی تو رہا ہوں، آپ میرے سامنے ہوتیں تو ،پتہ ہے میں آپ کو کیسے مناتا ،پوچھا گیا کہ کیسے جس پر جواب دیا گیا کہ سر سے پاؤ تک چومتا میں آپ کو ، پھر خاتون نے کہا کہ مطلب یہ ہے کہ میں ناراض ہی رہوں ، مبینہ طور پر جاوید اقبال نے کہا کہ اچھا مجھے معاف کردیں ، خاتون نے جواب دیا کہ شرمندہ نہ کریں جس پر مبینہ طور پر نیب سربراہ نے کہا کہ میں کافی عرصے سے کوشش کر رہا ہوں ، آپ ہوتی ہی نہیں ہیں
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف خبر پر وزیراعظم نے اپنے مشیر طاہر اے خان کو عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ طاہر اے خان پرائیویٹ ٹی وی چینل نیوز ون کے مالک ہیں جس نے چیئرمین نیب کے خلاف بریک کی تھی۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے نیوز ون ٹی وی پر چیئر مین نیب کے حوالے سے نشر ہونے والی خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے حقائق کے منافی، من گھڑت، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی پراپیگنڈہ قرار دیا۔
One comment
Pingback: Dunya Today