جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائد مولانا فضل الرحمان نے اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈاؤن دھرنے کے لئے سیاسی رابطوں کا آغاز کرتے ہوئے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور اے این پی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو حکومت مخالف دھرنے میں شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے شیرپاؤ سے ملاقات،اسفندیار سے رابطہ کیا، محرم الحرام کے بعد بلاول بھٹو، محمود اچکزئی، سراج الحق اور حاصل بزنجو کے ساتھ رابطے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ نواز شریف نے کیپٹن صفدر کے ذریعے مولانا کو دھرنے کی حمایت کا پیغام دیا ہے۔
دھرنے کی تاریخ کا اعلان کر نے کے لئے 18 اکتوبر کو مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے، 19 اکتوبر کو مظفرآباد میں جلسہ عام ہوگا۔
اسلام آباد دھرنے کے دوران حکومت کے خاتمے، وزیراعظم کے استعفے اور90 دنوں میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا جائیگا جبکہ حکومت کے خاتمے تک دھرنا جاری رہے گا۔
جمعیت علماء اسلام نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن راؤنڈ کا آغاز کرتے ہوئے حکومت کے خاتمے تک اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیاہے جس کے لئے ملک گیر تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے، جمعیت کی مجلسِ عاملہ کی جانب سے صوبہ بھر میں کارکنوں اور عوام کو منظم و متحرک کرنے کے لیے دوروں کا سلسلہ مکمل کرلیاگیا ہے،دھرنے کے انتظامات کے لیے مختلف کمیٹیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔