سینئر صحافی حامد میر کے مطابق متحدہ عرب امارات نے پاکستانی قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ نہ بنائے ۔
جیو نیوز کی خصوصی نشریات میں سینیئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کے کچھ ذمہ دار لوگوں نے بتایا ہے کہ سعودی عرب اور عرب امارات کے وزیر خارجہ دونوں پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے آئے ہیں۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ نے پاکستانی قیادت کو بڑے عاجزانہ طور پر یہ درخواست کی ہے کہ وہ کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ بنانے کی کوشش نہ کرے۔
اس سے متعلق حامد میر نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور وزیرخارجہ کو بہت واضح بتانا چاہیے جیسا ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی صرف کشمیر میں ظلم نہیں کر رہا بلکہ بھارت کے 20 کروڑ مسلمانوں کو زبردستی ہندو بنانا چاہتا ہے تو یہ امت کا مسئلہ ہے یا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں امید ہے شاہ محمود قریشی اماراتی وزیر خارجہ کو سمجھانے کی کوشش کریں گے کہ یہ صرف پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ معاملہ نہیں ہے‘۔
حامد میر نے کہا کہ او آئی سی جن مقاصد کے حصول کے لئے قائم کی گئی تھی اس میں ایک بڑا مسئلہ یہ بھی تھا کہ دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی مسلمانوں کے ساتھ کوئی ظلم ہوگا تو او آئی سی مشترکہ آواز اٹھائی گی آج اگر کشمیر میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے تو آواز اٹھائی جائے ۔