نیب قانون میں تبدیلی، وزیراعظم نے تجاویز مانگ لیں

قومی احتساب بیورو یعنی نیب کی کارروائیوں سے پریشان اپوزیشن ہے لیکن حکومت بھی نیب کے قوانین سے خوش نہیں۔ وزیراعظم آفس نے نیب قوانین میں تبدیلی کرنے پر تمام وزارتوں سے رائے مانگ لی ہے۔

ذرائع کے مطابق تمام وزارتوں سے پوچھا گیا ہے کہ نیبب قوانین میں مجوزہ ترامیم ہونی چاہیں یا نہیں؟۔ نیب قانون میں مجوزہ ترامیم کا مسودہ تمام وزارتوں کو بھجوا دیا گیا ہے اور اس پر رائے تحریری طور پر دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں بھی نیب قانون میں تبدیلی کا ذکر کیا تھا۔ کئی وزرا نے وزیراعظم کو نیب قوانین میں کسی قسم کی تبدیلی نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

نیب قوانین میں گیارہ تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں۔ وزارتوں کو بھیجے گئے مسودے کے مطابق احتساب عدالتوں کو درخواست ضمانت پر فیصلے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ پبلک آفس ہولڈر سے تعلق نہ ہونے پر پرائیویٹ شخص پر نیب قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔


مسودے میں تجویز دی گئی ہے کہ محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف نیب کارروائی نہیں کرے گا، ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی جن کا نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے۔ نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور سکینڈل پر کارروائی کرے گا۔


وزارت قانون کی جانب سے ترمیم کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ نئے نیب قوانین میں لوٹی گئی رقوم کی رضاکارانہ واپسی کی منظوری وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کرے گی۔


پلی بارگین اور رضاکارانہ واپسی کرنے والا ملزم 10 سال کے لیے عوامی عہدے سے نااہل ہوگا۔ پلی بارگین منظوری کے لیے گائیڈ لائنز تیار کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔


اس کے علاوہ 3 ماہ میں نیب تحقیقات مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا۔ نیب ایک مرتبہ تحقیق کرنے کے بعد مقدمہ دوبارہ نہیں کھول سکے گا۔ اگر نیب سرکاری ملازم کو گرفتار کیا گیا تو 90 کی بجائے 45 روزہ ریمانڈ ہوگا۔


سٹاک مارکیٹ اور ٹیکس معاملات سے نیب کے اختیارات ختم کرنے اور سرکاری ملازمین کی جائیدادیں منجمد کرنے کے اختیارات ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ عدالت سے سزا کے بعد ہی سرکاری ملازم کی جائیداد منجمد کی جا سکے گی۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: