فوج آسمان سے اتری ہے؟ عدالت

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بچہ حوالگی کیس میں چیف آف نیول سٹاف آفس کو نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ نیوی کےملازم کو بچوں کے ساتھ پیش کریں۔

نیوی ملازم کی بیوی نے بچوں کی حوالگی کاکیس دائر کر رکھا ہے۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل نیوی اور نیوی کمانڈر کراچی کو دوبارہ نوٹس جاری کردیئے۔

کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے پوچھا کہ بچوں کے حوالے سے پہلے بتائیں، بچے کدھر ہیں؟۔

وکیل نے جواب دیا کہ بچے کراچی کے اسکول میں داخل ہیں۔

عدات نے استفسار کیا کہ نیوی کے طرف سے کوئی آفیشل کیوں نہیں آیا؟۔عدالت نے چیف آف ایڈمرل سٹاف کو نوٹس کیا تھا۔

جسٹس محسن اختر نے کہا کہ میں چیف آف نیول سٹاف کو ذاتی حیثیت میں بلا لوں گا۔

جج صاحب نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ نہیں سننا نیوی کے ملازم کو پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایک آرڈر کروں گا ، جج ایڈوکیٹ جنرل نیوی نوکری سے فارغ ہو جائے گا۔

پاکستان ملٹری کوئی آسمان سے آئی ہے؟ کہ یہ ریاست کا حکم نہیں مانتی۔

وکیل نے دو دن کی مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے پیر کو بچے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دیا۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: