بدعنوانی، بدانتظامی پر وزارت توانائی کو حکومتی اراکین کی تنقید کا سامنا

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں وزارت توانائی اور اس کی کمپنیوں کو مبینہ بدعنوانی، بدانتظامی اور شعبہے میں ناقص کارکردگی پر حکومتی اور اپوزیشن اراکین اسمبلی نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے احتجاجاً یہ الزام لگاتے ہوئے واک آؤٹ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے تکمیل کے مراحل کے قریب ترقیاتی اسکیموں پر کام روک دیا۔

دوسری جانب سابق وزیر خزانہ اسد عمر سمیت پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے دھمکی دی کہ بجلی کنیکشن نہ فراہم کیے جانے کی صورت میں وہ پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں گے۔

اس کے علاوہ اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے متعدد ارکان نے ناقص ٹرانسفارمرز کی تبدیلی سے متعلق معاملے پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا بھی الزام عائد کیا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت پی ٹی آئی کے رکن عمران خٹک نے کی، جس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان اور سیکریٹری توانائی عرفان علی نے کہا کہ وہ تقسیم کار کمپنیوں میں ٹرانسفارمر مافیا سے لڑرہے ہیں اور وعدہ کیا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے شعبہ توانائی میں اصلاحات لائی جائیں گی۔

قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے یہ کہتے ہوئے اجلاس کا واک آؤٹ کیا کہ موجودہ حکومت گزشتہ حکومت کے متعدد منظور شدہ منصوبوں پر کام کے احکامات نہیں دے رہی نہ ہی اس کے فنڈز جاری کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اسکیمز منظور شدہ ہیں لیکن پی ٹی آئی جان بوجھ کر ان حلقوں کے فنڈز روک رہی ہے جہاں سے مسلم لیگ (ن) نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔

مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی، برجیس طاہر، ریاض حسین پیرزادہ اور خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ فنڈز پی ٹی آئی کی ذاتی رقم نہیں اور افسوس کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی اچھی مثال قائم نہیں کررہی۔

جس پر اسد عمر نے انہیں یاد دہانی کروائی کہ اسلام آباد کے ایک رکنِ قومی اسمبلی کو گزشتہ 5 سالوں کے دوران ترقیاتی اسکیموں کی مد میں 55 ارب روپے کی خطیر رقم فراہم کی گئی لیکن انہیں (اسد عمر) کو ان کے حلقے کے لیے ایک روپیہ نہیں ملا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ یہ معمول کی بات ہے اور اس پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

اجلاس میں پی ٹی آئی کے رکنِ قومی اسمبلی نے بغیر کسی قانونی وجہ کے اسلام آباد میں گیس اور بجلی کے میٹرز جاری نہ ہونے پر احتجاج کیا۔

جس پر سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ’نئے کنیکشن فراہم کرنے کے لیے نیپرا (نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی) کو سپریم کورٹ کی جانب سے تحریری ہدایات جاری کی گئیں ہیں اور وزارت توانائی نے اس سلسلے میں اجلاس بلانے کا بھی وعدہ کیا تھا جس پر عمل نہیں ہوا۔

جس پر وزیر توانائی عمر ایوب نے انہیں بتایا کہ اس معاملے کے حل کے لیے پیر کے روز اجلاس میں بات کی جائے گی۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: