وزیراعظم عمران خان نے وفاق اور دو صوبوں، پنجاب اور خیبرپختونخوا، کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے منصوبہ تشکیل دیں اور بنیادی ضروریات کی اشیا کی قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنائیں۔
وزیراعظم کے دفتر میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’عام آدمی کو اضافی بوجھ سے بچانے کے لیے نظام بنانا چاہیے‘۔
اس کے ساتھ وزیراعظم نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی بھی ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہول سیل مارکیٹ میں قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے اچانک معائنہ کیا جائے اور عوام کو قیمتوں سے آگاہ رکھا جائے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے ہول سیل مارکیٹ میں سبزیوں اور پھلوں کی نیلامی میں شفافیت کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کوئی بھی کسانوں کو ان کی محنت کے صلے اور آمدنی سے محروم نہ رکھ سکے۔
اس کے ساتھ اجلاس کے شرکا نے ذخیزہ اندوزی اور منافع خوری پر قابو پانے کے لیے مارکیٹ کمیٹیوں کی تشکیل کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’عوام کو روٹی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے‘۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت احساس پروگرام کے تحت ضرورت مند خاندانوں کو بنیادی اشیائے ضروریات فراہم کرنے کی تجویز پر غور کررہی ہے۔
کاروبار آسان بنانے کے حوالے سے ایک علیحدہ اجلاس میں وزیراعظم نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کو کاروبای قوانین کو آسان بنانے کے کیے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی۔
اس کے ساتھ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں کمپنیوں ڈیجیٹل حل فراہم کرنے چاہیے اور ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنا اور کاروباری آسانیوں میں اضافہ کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
جس پر اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ان کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے وزارت پیٹرولیم اور ہاؤسنگ، پاور ڈویژن اور بی او آئی اپنے دائرہ کار میں ریگولیٹری کے حوالے سے غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کرنے کی تجاویز پیش کریں گی