ماضی کی آڈیو ٹیپس اور حالیہ لیک وڈیوز میں مماثلت اور فرق

ماضی کی آڈیو ٹیپس اور حالیہ لیک وڈیوز میں مماثلت اور فرق

 اٹھارہ سال قبل سامنے آنے والی آڈیو ٹیپس اور چند روز قبل جاری کی گئی وڈیوز کے درمیان بہت سی مماثلت اور بہت سا فرق پایا جاتا ہے۔ ایک تو یہ کہ دونوں ریکارڈنگز میں جج اور سیاستدان ملوث ہیں۔ دوم یہ کہ دونوں کو کسی نہ کسی طرح متاثرہ فریقین کی جانب سے لیک کیا گیا ناکہ ججوں کی جانب سے۔ تیسرا یہ کہ ان کا تعلق احتساب کا سامنا کرنے والے ہائی پروفائل سیاستدانوں سے ہے جن کا تعلق مختلف جماعتوں سے ہے۔ چوتھا یہ کہ دونوں کیسز میں جج مبینہ طور پر دباؤ کا شکار تھے۔ پانچویں یہ کہ ان کا تعلق ایسے مقدمات سے ہے جنہیں احتساب عدالتوں میں سنا جارہا ہے یا فیصلہ کیا جارہا ہے۔ چھٹا یہ کہ ماضی میں ہائی کورٹ کے جسٹس کو گھر جانا پڑا تھا جبکہ اب ماتحت جج کو اس کے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔ حالیہ کیس میں ایک واضح فرق یہ ہے کہ جج ارشد ملک نے بڑی حد تک اپنے طریقے سے اس وڈیو کے مواد کو تسلیم کرلیا اور دوسرے کیس میں جسٹس ملک قیوم ریکارڈ شدہ ٹیلیفونک گفتگو کے جاری ہونے کے بعد اس پر خاموش رہے تھے۔ دونوں کیسز میں ایک اور

فرق یہ ہے کہ پہلی ریکارڈنگ برطانوی اخبار ’سنڈے ٹائمز‘ کی جانب سے لیک کی گئی تھی جبکہ حالیہ وڈیو جزوی طور پر پاکستان مسلم لیگ نون کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ ماضی کی آڈیو ریکارڈنگ کرنے والے شخص کا نام کہیں نہیں آیا لیکن حالیہ وڈیوز متاثرہ سیاسی جماعت کی جانب سے بنائی گئیں۔ ماضی کے کیس میں من پسند فیصلہ حاصل کرلیا گیا تھا لیکن دوسرے ٹرائل میں اس طرح کا کچھ نہیں ہوا۔ اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے سزایابی فیصلے کو ختم کرنے پر گزشتہ آڈیوز اثر انداز نہیں ہوئیں جیسا کہ اس کی تبدیلی میں تعصب یا طرفداری ایک اہم وجہ بن گئی تھی۔ یہ ابھی ظاہر نہیں ہے کہ تازہ وڈیو میں کیا ہے او رزیر غور اپیل پر کس قسم کا اثر ڈالے گا۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اعلیٰ عدالتیں بریت اور سزایابی فیصلوں کو منسوخ کرنے کے بعد تازہ ٹرائل کیلئے مقدمات کو واپس ماتحت عدالتوں کو بھیجنے میں تامل محسوس نہیں کرتیں اگر انہیں متعلقہ ججوں کے تعصب کا پتہ چل جائےیا کسی بھی وجوہات کے باعث مقدمے کی ناقص کارروائی یا پیسے کے استعمال کا شبہ ہو۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: