وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی لندن سے واپسی کو ڈراما قرا دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تاریخیں طے کرکے آئے ہیں اور ایک مرتبہ پھر بھاگیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ‘میں نے کسی اور کو ڈیل کرتے نہیں سنا صرف شہباز شریف کو دیکھا تھا وہ قوم کو بتا دیا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘شہباز شریف ٹائمنگ کے تحت آیا ہے، 11 جون کو بجٹ ہے تاکہ اس کو گرفتار نہیں کیا جاسکے، اس کو اپوزیشن لیڈر بنا کر ہم نے سب سے بڑی غلطی کی، یہ ڈرامے بازی کررہا ہے، اس کو کوئی گرفتار نہیں کرے گا کیونکہ کل کہے گا میں قائد حزب اختلاف ہوں، مجھے بجٹ میں پیش ہونا ہے’۔
شہباز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ ٹائمنگ کے تحت آیا ہے، یہ پھر بھاگے گا، ان کو پتہ ہے کہ اگلے 15، 20 دن بجٹ کے ہیں مجھے کوئی نہیں پکڑسکتا، یہ سارے قوم کے ساتھ ڈراما کررہے ہیں’۔
شیخ رشید نے کہا کہ ‘مولانا صاحب قابل احترام ہیں، اس ملک میں ملا ملٹری الائنس کبھی ختم نہیں ہوتا، ایم ایم اے کا وجود رہتا ہے’۔
حکومت کے خلاف اپوزیشن کی تحریک کے لیے وقت کو ناموزوں قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘جو تحریک چلانے کے لیے مصالحے چاہیے ہوتے ہیں وہ اس اپوزیشن کے پاس نہیں ہیں،ریسپی پوری نہیں، ابھی یہ دیگ چڑھ نہیں سکتی’۔
انہوں نے کہا کہ ‘عمران خان ان شااللہ حکومت جاری رکھیں گے اور حکومت اپنا پہلا بجٹ پیش کررہی ہے اور میں پھر کہتا ہوں کہ جنہوں نے شہباز شریف کو اپوزیشن لیڈر بنایا ہے انہوں نے غلطی کی ہے تاکہ یہ گھومتا پھرے’۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘نواز شریف اور شہباز شریف کی سیاست مختلف ہے، پارٹی پر نواز شریف کا قبضہ ہے اور شہباز شریف کی پوری منصوبہ بندی ہے کہ 11 کو بجٹ ہے اور کل اجلاس ہے ان کو گرفتار نہیں کیا جائے گا’۔
وفاقی وزیر نے مہنگائی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم خود اعتراف کرتے ہیں کہ مہنگائی، بجلی اور گیس بڑھی ہے، شوگر مافیا نے پنجاب سے سبسڈی لے لی ہے کوئی ان چوروں سے پوچھنے والا نہیں ہے لیکن یہ سارے حالات میں عمران خان 3،4 مہینے میں قابو پا لیں گے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘تہہ خانوں سے چھٹی کے دن ضمانتیں ہوتی ہیں، لوگوں کی 9،9 مہینے ضمانتیں رہیں اور تہہ خانوں سے چھٹی کے دن ضمانتیں ہوں تو اس کو جمہوریت نہیں کہا جاسکتا’۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہ لنگڑی لولی جمہوریت کسی بھی حالات، واقعہ یا حادثے سے دوچار ہوسکتی ہے لیکن نواز شریف اور آصف زرداری کی سیاست میں دور تک نہیں دیکھتا’۔
ریلوے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم لاہور کو اس کے شایان شان ریلوے اسٹیشن دینے جارہے ہیں، کراچی اور لاہور ہمارے بنیادی اسٹیشن ہیں کسی نے اس پر دس روپے بھی کسی نے نہیں لگائے، کمشین خوروں نے صرف کمیشن کھائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے 5 کروڑ دیا تھا کیونکہ سب سے زیادہ مسافر لاہور اور کراچی میں ہیں، ہمارے مسافر 50 ہزار ہیں اور ان کے ساتھ ایک لاکھ لوگ آتے ہیں اس لیے ہم 5 کروڑ روپے اور دے رہے ہیں اور ہر پلیٹ فارم میں انتظار گاہ بنا رہے ہیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ‘لاہور اسٹیشن میں ساڑھے 12 کروڑ روپے کے ایکسلیٹر اور لفٹیں لگانے جارہے ہیں جس کے لیے ٹینڈر ہونے جا رہا ہے جس کی نصیب میں ہوگا، پہلے لاہور اسٹیشن کا ٹینڈر لگانے جارہے ہیں، 5 کروڑ روپے میں اس کی بحالی کے علاوہ 5 کروڑ روپے اور دینے جارہے ہیں’۔