شہبازشریف کی واپسی

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا عندیہ دیتے ہوئے لندن سے واپس روانہ ہوگئے۔

شہباز شریف نے پاکستان روانگی کے موقع پر لندن میں صحافیوں سے مختصر گفتگو کی اور حکومت کے خلاف احتجاج کے حوالے سے کہا کہ اتوار کی صبح قومی اسمبلی میں اجلاس ہوگا اس میں بات ہوگی’۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے ساتھ مل کر حکومت مخالف تحریک چلانے کے حوالے سے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ‘اپوزیشن جماعتیں مل کر مشاورت کریں گی اور فیصلہ کریں گی’۔

شہباز شریف شیڈول کے مطابق صبح 5 بجے لاہور ائرپورٹ پر اتریں گے جہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنما ان کے استقبال کی تیاریاں کررہے ہیں جبکہ کارکنوں کو اس حوالے سے کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی۔

مسلم لیگ (ن) کے سیئنررہنماؤں کا ماڈل ٹاؤن میں اجلاس ہوا جس کے بعد پرویز ملک اور دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کارکن ایئرپورٹ جانا چاہتے ہیں تاہم باضابطہ طور پر کوئی ہدایت نہیں دی گئی ہے لیکن جو کارکن جانا چاہے وہ جا سکتے ہیں۔

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے لندن میں این آر او کی کوششوں کا الزام دیتے ہوئے کہا کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنے بیان میں کہا کہ ‘شہباز شریف صاحب کو وطن واپسی پر جی آیاں نوں، دو ہفتوں کی ریلیف کو دو مہینے کی چھٹی میں تبدیل کرنے کے بعد واپس لوٹ رہے ہیں، اس عرصے میں این آر او حاصل کرنے کی کوشش میں لندن کی سڑکیں ناپتے رہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘لندن کی سڑکوں پر جس برق رفتاری سے شہباز صاحب چلتے پھرتے نظر آئے، اس سے نہیں لگتا کہ ان کو کوئی تکلیف ہے، امید ہے کہ اب وہ بیرون ملک نہیں جائیں گے اور عدالتوں میں باقاعدگی سے حاضری دیں گے’۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ‘واپسی پراسحاق ڈار،بیٹےاورداماد کوبھی لےآتےتوقانون کاتقاضا پوراہوجاتا’۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف متعدد بد عنوانی کے کیسز کی تحقیقات کرجا رہی ہے، جن میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل بھی شامل ہے، اس کیس میں ان پر قومی خزانے کو 19 کروڑ 30 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

اس کے علاوہ رمضان شوگر مل کرپشن کیس میں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز پر بد عنوانی کے ذریعے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے جبکہ انہیں اکتوبر 2018 میں نیب نے گرفتار کرکے اپنی حراست میں رکھا تھا تاہم عدالت نے بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔

گزشتہ ماہ شہباز شریف کے وکیل نے لاہور کی احتساب عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے موکل 11 جون تک وطن واپس لوٹیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہباز شریف حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کرنے سے پہلے وطن واپس پہنچ جائیں گے۔

یاد رہے کہ شہباز شریف، لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے جانے کے حکم کے بعد 9 اپریل کو لندن روانہ ہوگئے تھے۔

شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز نے 6 جون کو ٹویٹر میں اعلان کیا تھا کہ شہباز شریف 8 جون کو پاکستان واپس روانہ ہورہے ہیں۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: