سعودی عرب سے پاکستان کیلئے اچھی خبر آگئی، سعودی عرب پاکستان کو مؤخر ادائیگی پر تین سال تک سالانہ 3 ارب 20 کروڑ ڈالر کا تیل فراہم کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یکم جولائی سے ہر ماہ 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا تیل ادھار دے گا۔
مشیر خزانہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ سعودی عرب ہر سال تین ارب 20 کروڑ ڈالر کا تیل پاکستان کو ادھار دے گا اور تیل کی فراہمی کا آغاز یکم جولائی سے ہوگا۔
2./ From 1st July 2019 KSA is activating the deferred payment for petroleum products facility of US$ 275mn per month amounting to US$3.2 Billion per year for 3 years. This will strengthen Pakistan's Balance of Payments position.
— Dr. Abdul Hafeez Shaikh (@a_hafeezshaikh) May 22, 2019
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب تین سال تک پاکستان کو مؤخر ادائیگیوں پر تیل دے گا جس سے پاکستان کے ادائیگیوں کے توازن کی پوزیشن بہتر ہوگی، پاکستان کے عوام کی حمایت پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شکر گزار ہیں۔
دوسری جانب وزیرمملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اس سے پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا، خسارے جس تیزی سے نیچے جارہے ہیں، بہت جلد معیشت بہتر ہوجائے گی
Good news from our brotherly country Saudi Arabia. This will greatly help Pakistan's Balance of Payments position and the Foreign Exchange reserves of the country. https://t.co/MEW4EWTZau
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) May 22, 2019
انہوں نے کہا کہ معیشت بہتر ہونے پر پھر یہ ادھار سعودی عرب کو واپس کرنے میں دقت نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جہاں سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں تھیں۔
دورے میں سعودی عرب نے پاکستان کو 12 ارب ڈالر کے مالیاتی پیکج دینے کا فیصلہ کیا تھا، اُس وقت کے وزیر خزانہ اسد عمر اور سعودی وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدان کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے جس کے مطابق سعودی عرب نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی کہ وہ پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ایک سال کیلئے ڈپازٹ کرے گا جس کا مقصد ادائیگیوں کے توازن کو سہارا دینا ہے۔
اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا تھا کہ تاخیر سے ادائیگی کی بنیاد پر سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 3 ارب ڈالر مالیت کا تیل دے گا اور یہ سلسلہ 3 سال تک جاری رہے گا جس کے بعد اس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔
خیال رہے کہ رواں سال فروری میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں اس معاملے کو حتمی شکل دی گئی جس پر اب جولائی سے عملدر آمد ہوگا۔