حج آرگنائزرز کی نمائندہ تنظیم ہوپ کا لائسنس منسوخ

حکومت نے حج آرگنائزرز کی نمائندہ تنظیم ہوپ کا لائسنس منسوخ کردیا جس کے بعد نجی حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن کے مسائل میں اضافے اور پرائیوٹ اسکیم کے تحت جج کرنے والوں کے لیے مشکلات پیدا ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن کی جانب سے ہوپ کا لائسنس منسوخ کیے جانے کا نوٹیفکیشن موصول ہوگیا۔

خیال رہے کہ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن آف پاکستان، پرائیویٹ حج کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم ہے اور ان کی اس وقت تقریبا 8 سو سے زائد رکن کمپنیاں ہیں۔

اس حوالے سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشن نے بنیادی دستاویزات کی عدم فراہمی پر ہوپ کا لائسنس منسوخ کیا۔

جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ہوپ ٹریڈ آرگنائزیشن کی بنیادی دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور متعدد یاد دہانیوں اور شوکاز نوٹس کے باوجود تنظیم نے کوئی تعاون نہیں کیا۔

نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا کہ آرگنائزرز کو 5 نومبر 2018، 15 اور 23 اپریل 2019 کو نوٹس جاری کئے گئے تھے اور قانونی دستاویزات مکمل نہ ہونے کے باعث ہوپ کے لائسنس کی تجدید بھی ممکن نہیں۔

اس میں مزید کہا گیا کہ حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن نے معاملے میں غیرسنجیدگی کا مظاہرہ کیا، جس پر لائسنس کی منسوخی ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ 2013 کی شق 3 اور 7 کے تحت ہوئی۔

اس معاملے پر نجی ٹور آپریٹرز کا کہنا تھا کہ ہوپ کے لائسنس کی منسوخی سے پرائیویٹ حج کوٹے کی الاٹمنٹ میں مسائل پیدا ہوں گے اور لائسنس کی منسوخی کے باعث حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن کو بڑے نقصان کا خطرہ ہے۔

پرائیوٹ ٹور آپریٹرز کا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں میں زیر سماعت کیسز پر بھی اس کا اثر ہوسکتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کوشش کررہے ہیں جلد لائسنس کی بحالی اور تجدید ہوسکے۔

واضح رہے کہ رواں برس سرکاری حج اسکیم کے تحت 2 لاکھ 16 ہزار 542 درخواستیں موصول ہوئی تھی جس میں سے ایک لاکھ 7 ہزار 526 درخواست گزار 11 مارچ کو ہونے والی قرعہ اندازی میں کامیاب قرار پائے تھے جبکہ اضافی کوٹے کے تحت مزید ہزار پاکستانیوں کی قرعہ اندازی گذشتہ روز ملتوی کردی گئی تھی۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: