پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند

حکومت نے انسداد پولیو مہم کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کرتے ہوئے درجنوں اکاؤنٹس بند کردیئے۔

چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وزیراعظم کے انسداد پولیو مہم کے معاون خصوصی بابر بن عطا کو تحریر کیے گئے مراسلے میں سوشل میڈیا کاؤنٹس بند کیے جانے کے حوالے سے آگاہ کیا۔

چیئرمین پی ٹی اے کے مطابق مجموعی طور پر 174 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں، جن میں سے فیس بک کے 130، ٹوئٹر کے 14 اور یوٹیوب کے 30 اکاؤنٹس شامل ہیں۔

ادھر وزیراعظم کے انسداد پولیو مہم کے معاون خصوصی بابر بن عطا نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں پولیو مخالف فیس بک پوسٹ کا خاتمہ کردیا گیا ہے جبکہ یوٹیوب سے سیکڑوں کی تعداد میں پولیو مخالف ویڈیوز ہٹادی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاقے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے بھی بڑی تعداد میں پولیو مخالف ٹوئٹس کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔

بابر بن عطا نے کہا کہ گوگل نے بھی یوٹیوب پر پولیو مخالف مواد پھیلانے والوں کو وارننگ جاری کی جبکہ پولیو کے خلاف مواد اپ لوڈ کرنے والوں کو وارننگ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حکومت نے اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں فیس بک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی میں تیزی فیس بک اعلیٰ حکام کے ساتھ طویل ویڈیو کانفرنس کے بعد عمل میں لائی گئی۔

گذشتہ ہفتے پاکستان نے فیس بک پر زور دیا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر پولیو مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے، حکومت کا کہنا تھا کہ پروپیگینڈا کی وجہ سے پولیو مہم متاثر ہورہی ہے۔

حالیہ کچھ ماہ سے سوشل میڈیا پر ملک میں پولیو مہم کے حوالے سے جعلی خبریں اور رپورٹس پھیلائی جارہی تھیں، جن میں انسداد پولیو مہم کی وجہ سے بچوں کے بیمار اور ہلاک ہونے کی خبریں شامل تھیں، جس کے بعد ملک میں متعدد والدین نے اپنے بچوں کو انسداد پولیو ویکسینیشن پلانے سے انکار کردیا تھا۔

گذشتہ ماہ انسداد پولیو مہم کے دوران 3 افراد کو ہلاک کردیا گیا تھا، جن میں 2 پولیس اہلکار اور ایک خاتون رضا کار شامل تھی۔

یاد رہے کہ پولیو مخالف پروپیگنڈا کا آغاز صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک اسکول میں بچوں کو ویکسینیشن دینے کے بعد سامنے آیا تھا جس میں مبینہ طور پر الزام لگایا گیا تھا کہ ویکسینیشن کے بعد متعدد بچوں کی طبعیت بگڑگئی تھی۔

x

Check Also

گوجرانوالہ پولیس نےبغیراجازت عوامی مقامات پر ویڈیوز بناکر خواتین کرہراساں کرنے کے الزام میں ایک یوٹیوبر کو گرفتار کرلیا۔ ملزم مذاق کے نام پر خواتین کو مختلف باتوں پر ہراساں کرتا تھا اور گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر اس پر خوب تنقید کی جارہی تھی اور پولیس سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔ ملزم پر خواتین سے غیراخلاقی حرکات ، اسلحہ کے زورپرگالم گلوچ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔ گوجرانوالہ پولیس نے لاہور کے علاقے محمود بوٹی میں کارروائی کرکے ملزم محمد علی کو گرفتار کرلیا۔ ملزم گکھڑ منڈی کا رہائشی ہے جس نے سوشل میڈیاپر اپنا چینل بنارکھا ہے ۔ ایس پی صدر عبدالوہاب کےمطابق ملزم مزاحیہ ویڈیوز کے ذریعے شہرت حاصل کرنے کے لیے مختلف عوامی مقامات اور پارکس میں بیٹھی خواتین کو ہراساں کرکے ان کی تذلیل کرتا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیتا تھا۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقامی شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔

مزاحیہ ویڈیو کے نام پر خواتین کو ہراساں کرنے والا یوٹیوبر گرفتار

گوجرانوالہ پولیس نےبغیراجازت عوامی مقامات پر ویڈیوز بناکر خواتین کرہراساں کرنے کے الزام میں ایک ...

%d bloggers like this: