جہانگیر ترین کو نائب وزیراعظم بننے پر مبارکباد

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما جہانگیر ترین پر طنز کرتے ہوئے انہیں نائب وزیراعظم قرار دے دیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کیا۔

چیئرمین پی پی پی سے سوال کیا گیا کہ جہانگیر ترین نے وزیراعظم ہاؤس میں نائب وزیراعظم کا عہدہ حاصل کرلیا ہے، جس پر میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور یہ ان کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام کو دکھائی دے رہا ہے کہ حکومت کی پالیسی دوغلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے (سندھ) میں جب مل مالکان کے بے نامی اکاؤنٹس نکلتے ہیں تو وہ مالک اس کے والد اور دادا جیل جاتے ہیں اور ان کے خلاف خفیہ ایجنسی تحقیقات کرے گی لیکن اگر کسی امیر ترین مل مالک کے بے نامی اکاؤنٹس نکلتے ہیں تو کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔

حکومتی کارکردگی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نہ کسی کو کوئی نوکری دی اور نہ ہی پارلیمنٹ سے کوئی بل پاس کروایا، جبکہ گزشتہ 10 سالوں کی حکومت کا ہی رونا روتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت نے معاشی بحران میں غریب عوام کو بے یارو مددگار چھوڑدیا اور اپنے ایک سال کے اقتدار میں عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ حکومت سیاسی استحکام نہیں چاہتی، اسی وجہ سے ملک میں معاشی استحکام نہیں آرہا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں بھی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے ڈیل ہوئی تھی تاہم اس حکومت نے ملکی معیشت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا تھا۔

حکومتی پالیسی کو آڑھے ہاتھو لیتے ہوئے چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ تجاوزات کے نام پر غریبوں کے گھر توڑے جارہے ہیں، غریب عوام کی جیب خالی ہے، ٹیکس وصولیاں کم ترین سطھ پر آگئیں اور ہر ادارے میں یونینز کے خلاف ایک سازش چل رہی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کی جماعت آئی ایم ایف سے ہونے والی ڈیل کو نہیں مانے گی اور اس کے خلاف پارلیمانی کے باہر اور اندر احتجاج ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کمزور طبقے کا خیال رکھے اور کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ عام آدمی مشکلات میں ہیں۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ صوبے کے پاس اختیار ہے کہ وہ سیلز ٹیکس وصول کر سکتے ہیں، وفاقی حکومت سندھ حکومت سے ٹیکس جمع کرنا سیکھے۔

انہوں نے سوال کیا کہ ایسا تو نہیں آئی ایم ایف یہ تبدیلیاں کررہا ہے، کیونکہ ایسی صورتحال میں معیشت کونقصان تو ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی بات مانتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کو بھی ہٹادیا گیا، کیا اب آئی ایم ایف فیصلہ کرے گا کہ گورنر اسٹیٹ بینک کون ہوگا؟ کیا وہ فیصلہ کرے گا کہ ملک کا وزیرخزانہ کون ہوگا؟

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: