مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے فواد چوہدری کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اپنے پرجوش وزرا کو لگام دیں جن کو نظام کے بارے میں معلومات نہیں۔
محکمہ موسمیات کے دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان نے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے بیان پر کہا کہ وزیر اعظم سے اپیل کرتا ہوں وہ اپنے پرجوش وزرا سے کہیں کہ تاریخی پس منظر پڑھ لیں، فواد چوہدری نے کہا کہ علما کرام نے پاکستان بننے کی مخالفت کی تھی، لیکن تاریخ گواہ ہے کہ علمائے کرام نے پاکستان بنانے میں قربانیاں دیں، چند علما کو بنیاد بنا کر سب پر تنقید کرنا مناسب نہیں۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ وزیر اعظم اپنے وزرا کو لگام دیں، علمائے کرام کو بدنام کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے، فواد چوہدری کو شوق ہے کہ وہ کسی نئے عنوان پر شوشہ چھوڑ کر مشہور ہوتے ہیں، علمائے کرام کا معاملہ انتہائی حساس ہوتا لہذا سوچ سمجھ کر بیان دینا چاہئے۔
چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ نظام سے لاعلم لوگ جانتے نہیں کہ سپار کو کے لوگ بھی رویت ہلال کمیٹی کے ممبر ہوتے ہیں، ہم نے کبھی کوئی غلط فیصلہ نہیں کیا، جب چاند ہوتا ہے تو سب کو نظر آتا ہے، اگر شوق ہے قمری کیلنڈر بنانے کا تو 10 سال نہیں 100 سال کا بنالیں۔
وزیر سائنس فواد چودھری نے فوراً جوابی ٹویٹ کیا اور پاکستان کی مخالفت کرنے والوں کے نام ٹویٹ کر دیئے۔
Ulema and Pakistan Movement …. پاکستان کے بانیان مغرب کے تعلیمی اداروں کے فارغ التحصیل رہنما تھے ، جماعت اسلامی،جمعیت علمائے ہند اور خاکسار جو جیدمولانا صاحبان کی جماعتیں تھیں پاکستان کے قیام کی سخت مخالف تھیں یہ آرٹیکل کافی تفصیل دیتا ہے اس معاملے پر https://t.co/VA5dL9yy8l
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 5, 2019
اس سے پہلے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فواد چوہدری نے کہا کہ 5 رکنی کمیٹی قائم کی ہے جس میں سپارکو، محکمہ موسمیات اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین شامل ہوں گے اور یہ کمیٹی اگلے 10 سال کے چاند، عیدین، محرم اور رمضان سمیت دیگر اہم کیلنڈر جاری کرے گی جس پر ہر سال پیدا ہونے والا تنازعہ ختم ہوگا۔
#StatementOnMoonSight pic.twitter.com/o8u4G2ItkF
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 5, 2019
ان سے سوال ہوا کہ مولوی مانیں گے تو انہوں نے کہا کہ فیصلے مولانا پر نہیں چھوڑے جا سکتے۔
یہ فیصلہ کہ ملک کیسے چلنا ہے مولانا پر نہیں چھوڑا جا سکتا، اس رو سے پاکستان کا قیام ہی عمل میں نہ آتا کیونکہ تمام بڑے علماء تو پاکستان کے قیام کے مخالف تھے اور جناح صاحب کو کافر آعظم کہتے تھے، آگے کا سفر مولویوں نے نہیں نوجوانوں نے کرنا ہے اور ٹیکنالوجی ہی قوم کو آگے لیجا سکتی ہے https://t.co/HEXcJVWfTW
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 5, 2019