بیجنگ: چین نے نیا سپر کمپیوٹر پروٹوٹائپ ‘سن وے’ لانچ کردیا، جو سائنسی ریسرچ اور میڈیکل کی فیلڈ میں مددگار ثابت ہوگا۔
چینی خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق سن وے ایگزا اسکیل کمپیوٹر پروٹو ٹائپ کو نیشنل ریسرچ سینیٹر آف پیرالل کمپیوٹر انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (این آر سی پی سی)، نیشنل سپر کمپیوٹنگ سینٹر اور پائلٹ نیشنل لیبارٹری فار میرین سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے مشترکہ طور پر بنایا۔
ایک ایگزا اسکیل کمپیوٹر quintillion یعنی دس لاکھ کی پانچ گنا طاقت (ایک ہزار کی چھٹی طاقت) فی سیکنڈ کے حساب سے کیلکولیشنز کرسکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 22 جولائی کو بھی ایک ایگزا اسکیل سپر کمپیوٹر ٹیانہے-3 کا آزمائشی ٹیسٹ کیا گیا تھا، جس کا فائنل ورژن 2020 تک سامنے آنے کی امید ہے۔
یہ دونوں پروٹوٹائپ چین کے نیکسٹ جنریشن سپرکمپیوٹر کی تیاری میں ایک اہم قدم ثابت ہوں گے۔
سپر کمپیوٹرز موسم کی پیشگوئی، سمندری معلومات، فنانشل ڈیٹا اینالسز اور دیگر اہم شعبوں میں اہم خدمات سرانجام دیتے ہیں۔
چینی صوبے شانڈونگ کے مشرقی شہر جینان میں واقع نیشنل سپر کمپیوٹنگ سینٹر کے ڈائریکٹر ژانگ یونکوان کے مطابق ‘نئے سپرکمپیوٹر کی مدد سے میڈیسن کے شعبے میں ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کا عمل کئی سالوں کے مقابلے میں چند ہفتوں پر محیط ہوجائے گا جبکہ اس سے تحقیق کے میدان میں اٹھنے والے اخراجات اور دواؤں کی قیمتوں میں کمی کے سلسلے میں بھی مدد ملے گی’۔