سعودی حکومت نے “آب زمزم” کے حوالے سے دستاویزی فلم جاری کردی

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق آب زمزم سے متعلق دستاویزی فلم کا نام “زمزم آب مبارک” ہے، جس میں کنوئیں سے آب زمزم کے نکلنے اور اس کے بعد مختلف مقامات تک پہنچنے کے مراحل کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔ زمزم کا کنواں مسجد حرام کے اندر مطاف کے صحن میں بیت اللہ سے 21 میٹر کے فاصلے پر زیر زمین واقع ہے۔

زمزم کے کنوئیں سے باہر آنے والے میٹھے پانی کی اوسط رفتار کم از کم 11 لیٹر فی سیکنڈ اور زیادہ سے زیادہ 18.5 لیٹر فی سیکنڈ ہے۔ زمزم کے کنوئیں کی گہرائی صرف 31 میٹر ہے۔ کنوئیں سے پانی کھینچنے کے لیے دو بھاری پمپوں کا سہارا لیا جاتا ہے جو شفٹوں میں 24 گھنٹے کام کرتے ہیں۔ پانی کو کھینچ کر خود کار طریقے سے خصوصی پائپ لائنوں کے ذریعے “کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز پروجیکٹ” بھیجا جاتا ہے۔ یہ پروجیکٹ مکہ مکرمہ کے علاقے کدی میں واقع ہے۔

دستاویزی فلم میں دکھایا گیا ہے کہ آب زمزم کو خصوصی ٹینکروں کے ذریعے مدینہ منورہ بھیجا جاتا ہے۔ ان ٹینکروں میں موجود پانی اس طریقے سے مقفّل کیا جاتا ہے کہ وہ مسجد نبوی میں متعلقہ اہل کار ہی کھول سکتا ہے۔ عام دنوں میں روزانہ اوسطا 1.5 لاکھ لیٹر زمزم مدینہ منورہ بھیجا جاتا ہے جب کہ رمضان اور حج کے سیزن میں یہ مقدار روزانہ 4 لاکھ لیٹر تک پہنچ جاتی ہے۔

آب زمزم کو جراثیم سے پاک کولروں میں بھر کر مسجد حرام اور مسجد نبوی پہنچایا جاتا ہے۔ اس کے بعد برقی گاڑیوں کے ذریعے ان کولروں کو حرمین میں متعین مختلف مقامات تک پہنچایا جاتا ہے۔ کولروں کی مجموعی تعداد 40 ہزار کے قریب ہے جن میں پینے کے لیے ٹھنڈا اور سادہ دونوں حالتوں میں آب دستیاب ہوتا ہے۔ کولروں کے ساتھ پلاسٹک کے گلاس رکھے جاتے ہیں جن کا یومیہ استعمال 20 لاکھ کے قریب ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مسجد حرام میں آب زمزم کا یومیہ استعمال 7 لاکھ لیٹر کے قریب ہے جب کہ رمضان اور حج کے سیزن میں یہ مقدار یومیہ 20 لاکھ لیٹر تک پہنچ جاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

مریم نواز کو سمیش کرنے کی دھمکی دینے والا میجر جنرل عرفان ملک سپر سیڈ

پاک فوج میں تین میجر جنرلز کو ترقی دے کر لیفٹننٹ جنرل بنا دیا گیا ...

%d bloggers like this: