دنیا بھر کی فلمی صنعت میں جہاں ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کا راج ہے وہاں لالی ووڈ، ابھی صرف گہری نیند سے بیدار ہورہا ہے، ملک میں اکا دکا اچھی فلمیں بھی دیکھنے میں آرہی ہیں تاہم ایسے وقت میں حکومت کی جانب سے سنیما کا ٹکٹ 200 روپے رکھنے کا اعلان خوش آئند ہے۔
ملک میں اول تو جدید سنیما خاطر خواہ تعداد میں نہیں اور ہیں بھی تو اس قدر مہنگے کہ اس کے ٹکٹ غریب تو کیا ایک متوسط طبقے کی فیملی کی رینج سے بھی باہر ہیں۔
جدید سنیماؤں میں کم از کم ٹکٹ500روپے سے لے کر 1000 روپے تک کا ہے اور یہ قیمت اتنی زیادہ ہے کہ ایک متوسط طبقے کی پوری فیملی کا ایک ساتھ جاکر فلم دیکھنا یقیناً ’لوہے کے چنے چبانا‘ جیسا مشکل کام ہے کیونکہ اگر میاں بیوی اور بچوں سمیت 7 افراد پر مشتمل کنبہ سنیما گھر پہنچ بھی جائے تو اس فلم کے ٹکٹس 3500 روپے کے بنیں گے جبکہ آنے جانے کے کرائے اور بچوں کے لیے انٹرول میں ریفریشمنٹ سمیت یہ قیمت لگ بھگ 4500 روپے کے قریب بنے گی اور یہ رقم اتنی زیادہ ہے کہ اگر گھر کے کفیل کی تنخواہ بیس، پچیس ہزار بھی ہو تو اس کے لیے فلم دیکھنے کا مطلب پورا مہینہ گن گن کر گزارنا اورحقیقی معنوں میں ’چنے چباکر‘ گزارنا کرنے کے مترداف ہوگا۔
اس صورتحال میں وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا 200 روپے ٹکٹ کرنے کا اعلان خوش آئند ہے۔