بچوں کو چھ ماہ تک دودھ پلانے والی مائوں میں ذیابیطس کا شکارہونے کا ممکنہ خطرہ پچاس فیصدتک کم ہوجاتاہے۔یہ بات ایک تازہ تحقیقی مطالعے میں کہی گئی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن(جے اے ایم اے) انٹرنل میڈیسن میں تین دہائیوں تک بارہ سو سے زائد سفید فام امریکی اور افریقن امریکن خواتین کے ایک مطالعاتی جائزے کے نتائج شائع کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس تحقیقی مطالعے کی سرکردہ مصنف ایریکا گنڈرسن ،سینئر تحقیقی سائنسدان ،نے کہا ہے کہ ہم نے چھاتی کا دودھ پلانے کے دورانیے اورذیابیطس لاحق ہونے کے کم خطرات کے درمیان ایک بہت مضبوط تعلق کو تلاش کرلیا ہےحتی ٰ کہ تمام ترممکنہ حیران کردینے والے خطرات کے عوامل کے بعد بھی ایسا پایا گیاہے۔
اس مطالعے کے مطابق ایسی خواتین جنہوں نے چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصے کے لئے اپنا چھاتی کا دودھ پلایا ان میں ذیابیطس کی قسم ٹائپ ٹو ڈائیابیٹس کے خطرہ سینتالیس فیصد کم پایا گھا تھا جب اس کا موازنہ ایسی خواتین کے ساتھ کیا گیا جنہوں نے بالکل بھی دودھ نہیں پلایا تھا۔
محققین نے تجویز کیا ہے کہ دودھ پلانے کاعمل ہارمونزکے ذریعے حفاظتی اثرات کو جنم دیتا ہے جو بعدازان لبلبہ(پنکریاز)میں عمل شروع کرتا ہےجو انسانی خون میں انسولین کی سطح یعنی مقدار اورخون میں شوگریعنی شکرکو کنٹرول کرتا ہے۔