ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ نقیب اللہ کی ہلاکت پر بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ملزم دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں مطلوب اور ایف سی صوبیدار کے قتل میں بھی ملوث تھا۔
ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک نقیب اللہ کو دہشت گرد قرار دے دیا، کہتے ہیں ہلاکت پر بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ملزم کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ہے، وہ دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث تھا،
راؤ انوار نے مزید کہا کہ نقیب اللہ محسود ایف سی صوبیدار اور اس کے رشتہ دار کے قتل میں ملوث تھا، مارے گئے ملزم نے ایف سی کیمپ پر بھی حملہ کیا۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب اللہ ہلاک ہوگیا تھا، مقتول کا تعلق وزیرستان سے تھا جو 2007ء میں کراچی آیا تھا، نقیب اللہ کے کزن کا کہا تھا کہ وہ حب چوکی پر فیکٹری میں مزدوری کرتا تھا، دو ماہ قبل سہراب گوٹھ مارکیٹ میں دکان کرائے پر لی اور وہاں کپڑے کا کاروبار کرنا چاہتا تھا۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا جس پر آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ نے سینئر افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی جو تین دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی، تحقیقات کی روشنی میں راؤ انوار کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔