فاٹا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں قبائلی نوجوان نقیب اللہ کی ہلاکت پر عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا، انکوائری شروع نہ ہونے کی صورت میں 22 جنوری کو گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران صدر فاٹا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شوکت عزیز نے الزام لگایا کہ کراچی پولیس نے جعلی مقابلے میں نقیب اللہ کو قتل کیا ۔
انہوں نے کہا کہ نقیب اللہ کا نام غلط طور پر کالعدم تنظیموں کے ساتھ جوڑا گیا، وہ پُرامن شہری تھا ، اسے کیوں اٹھایا گیا؟
شوکت عزیز نے کہا کہ اگر اتوار تک عدالتی تحقیقات شروع نہ ہوئیں تو پیر سے گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔