تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے اٹھارہ سو انتیس علمائے کرام نے اتفاق رائے سےپاکستان میں خود کُش حملوں کو حرام قرار دیا ہے۔
پاکستان میں خودکش حملوں کے خلاف1829علماء کے فتوے کی تفصیل سامنے آگئی ہیں، فتوے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں خودکش حملے کرنے اور کرانے والے اسلام کی رو سے باغی ہیں، ریاست پاکستان شرعی طور پر ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کا جواز رکھتی ہے۔
فتوے کے مطابق جہاد کا وہ پہلو جس میں جنگ اور قتال شامل ہیں صرف اسلامی ریاست شروع کرسکتی ہے،طاقت کے بل پر اپنے نظریات دوسروں پر مسلط کرنا فساد فی الارض ہے ۔
علمائے کرام کے فتوے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں نفاذ شریعت کے نام پر ریاست کے خلاف مسلح تصادم حرام ہے ، تخریب و فساد اور دہشت گردی کا فائدہ اسلام اور ملک دشمن عناصر کو پہنچ رہا ہے۔