جاپان میں رواں سال شرح پیدائش میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے جو 100 سال کی تاریخ میں کم ترین سطح پر ہے۔
وزارت صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک صدی قبل یعنی 1899ء کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 9لاکھ 41؍ ہزار بچے پیدا ہوئے تھے۔ تاہم گزرتے وقت کے ساتھ بچوں کی مجموعی پیدائش اور ان کی تعداد میں کمی آتی گئی۔
سن2017ء میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 4 فیصد مزید کمی دیکھی گئی۔ اس کی ایک اہم وجہ ملک میں 25 سے 39 برس کی خواتین کی تعداد کم ہونا ہے جبکہ اموات کی شرح میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں 3فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جولائی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کی کل مقامی آبادی کا 27؍ فیصد سے زیادہ حصہ 65 برس یا اس سے زائد کے عمر رسیدہ افراد پر مشتمل ہے جبکہ 14 برس سے کم عمر کی آبادی تقریباً 13فیصد ہے۔
حکومت کئی برسوں سے عوام کو آبادی بڑھانے کی طرف راغب کرنے کی کو شش کرہی ہے لیکن مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو رہے۔