قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو مبینہ طور پر ’قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے‘ شیخ عمران الحق کو پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کا منیجنگ ڈائریکٹر تعینات کرنے کے ریفرنس میں نامزد کردیا۔
نیب کراچی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ ساتھ ریفرنس میں نامزد سابق سیکریٹری پیٹرولیم ارشد مرزا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے ہیں۔
نیب اعلامیے کے مطابق شیخ عمران الحق کے ساتھ ساتھ پی ایس او کے سابق ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر فنانف یعقوب ستار کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، ملزمان کو 10 اپریل کو احتساب عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
سال 2018 میں نیب نے سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ شواہد یہ بات ظاہر کرتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں سابق منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) شیخ عمران الحق کا تقرر خلاف ضابطہ اور شفافیت کے اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ شیخ عمران الحق کے ان کے سابق آجر (اینگرو کارپوریشن) کے ساتھ ایک ایل این جی ٹھیکے کی وجہ سے پی ایس او کے ساتھ مفادات کا تنازع تھا۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ شیخ عمران الحق نے یعقوب ستار کو پی ایس او میں ملازمت کے ایک ماہ بعد ہی انہیں ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔
خیال رہے کہ شاہد خاقان عباسی اور شیخ عمران الحق پہلے ہی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے اربوں روپے کے ٹھیکوں سے متعلق نیب کے ریفرنس میں نامزد ہیں جس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کا نام بھی شامل ہے۔
اس سلسلے میں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسمٰعیل کو گزشتہ برس گرفتار بھی کیا گیا تھا تاہم اس وقت دونوں ضمانت پر رہا ہیں، اس سلسلے میں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسمٰعیل کو گزشتہ برس گرفتار بھی کیا گیا تھا تاہم اس وقت دونوں ضمانت پر رہا ہیں۔
شہباز شریف کی مذمت
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے شاہد خاقان عباسی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’نیب اور نیازی کورونا سے لڑنے کے بجائے اپوزیشن اور میڈیا سے لڑنے میں مصروف ہے‘۔
ایک جاری کیے گئے بیان میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ’ساری دنیا متحد ہو کر اپنی قوم کو بچانے میں مصروف ہے اور پاکستان میں حکومت کی ترجیح اپوزیشن اور میڈیا کو جیل بھیجنا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’قوم مرتی ہے تو مرجائے عمران نیازی کو اپنی انتقام کی پیاس بجھانی ہے‘ اور خبردار کیا کہ اگر شاہد خاقان عباسی کو کچھ ہوا تو عمران نیازی ذمہ داری ہوں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’ایک طرف قیدیوں کو رہا کیا جارہا ہے دوسری طرف ملک کی خدمت کرنے والوں کو گرفتار کیا جارہا ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اپوزیشن عوام کی خاطر حکومت کی مدد کرنا چاہتی ہے لیکن حکومت انتشار پیدا کررہی ہے‘۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ’عمران نیازی اپنی مایوسیوں کی سزا قوم کو نہ دیں، پہلے بھی نیب کے پاس کچھ نہیں نکلا تھا، یہ سیاسی تماشوں کا وقت نہیں ہے‘۔