مولانا فضل الرحمان کے دھرنے سے واپسی پر خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا جو وہ جانتے ہیں وفاقی وزرا نہیں جانتے، انتخابات ہونگے۔ جلد ہونگے اور ان کے مطالبے پر ہونگے۔
اگلے ہی روز چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا انتخابات اگلے سال ہونگے۔
نئی سیاسی صورتحال پر جب وفاقی وزرا نے وزیراعظم عمران خان سے سوالات کیے تو وزیراعظم سخت دباؤ کا شکار ہو گئے اور ذرائع کا کہنا ہے اسی بنیاد پر عمران خان دو دن چھٹی پر چلے گئے۔
وفاقی وزرانے وزیراعظم سے شکایت کی کہ اتحادی جماعتوں کے تیور بدل رہے ہیں اور غیر منتخب افراد کی وجہ سے حالات یہاں تک پہنچے ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ وزیراعظم وفاقی وزرا کی کارکردگی سے بھی نالاں ہیں جس پر وزیراعظم نے دو دن کی چھٹی کی ہے اور اسی معاملے پر غور کریں گے کہ موجودہ حالات میں کیا کیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان اہلیہ بشریٰ بی بی سے مشورہ بھی کریں گے اور قریبی ساتھیوں سے مشاورت کر کے حتمی فیصلہ کریں گے۔
ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان دوبارہ مینڈیٹ لینے کیلئے عوام سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کر سکتے ہیں۔
اسی حوالے سے اینکر پرسن صابر شاکر نے بھی اے آر واے نیوز پر آئندہ پیدا ہونے والی صورتحال پر عکاسی بھی کی۔