جمعیت علماء اسلام (ف) کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں حکومت کے خلاف دھرنے دیئے جارہے ہیں، پلان بی کے تحت کراچی میں سندھ اور بلوچستان کو ملانے والی سڑک حب ریور روڈ پر دھرنا جاری ہے۔ دھرنے کے شرکاء نے عصر اور مغرب کی نمازیں دھرنے میں ہی ادا کیں۔
دھرنے سے خطاب میں جنرل سیکریٹری سندھ راشد سومرو کا کہنا تھا ان کا نہ پلان اے ناکام ہوا ہے نا پلان بی ناکام ہوگا۔
جمعیت علماء اسلا م ف کے پلان بی کےتحت مانسہرہ، بنوں، نوشہرہ، سوات، حب، سکھر، گھوٹکی، تونسہ اور دیگر شہروں میں دھرنا دے دیا گیا ہے۔
جیکب آباد میں زیروپوائنٹ کے مقام پر کارکنوں کا دھرنا کل سے جار ی ہے۔ دھرنے کےباعث ٹریفک کی آمدورفت معطل ہے۔
مانسہرہ کے قریب چھترپلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم کو بند کردیا گیا ہے۔
بنوں میں انڈس ہائی وے پر جمعیت علماء اسلام کے کارکنو ں نے درخت کاٹ کر رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔
نوشہرہ میں جی ٹی روڈ پرحکیم آباد کےقریب جاری دھرنےمیں مردان، چارسدہ اور صوابی سےبھی کارکناں شرکت کررہےہیں۔
چکدرہ چوک پردھرنے سےسوات، چترال، اپرلوئردیر اور شانگلہ جانے والےراستے بند ہیں۔ ملاکنڈ میں بھی پُل چوکی پر جاری دھرنے سے مرکزی شاہراہ پر مسافروں کو آمدورفت میں پریشانی کا سامنا ہے۔
آرسی ڈی شاہراہ حب کے قریب بند ہونے سےکراچی اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک کی آمد ورفت متاثر ہے۔
جیکب آباد میں زیرو پوائنٹ کےمقام پر قومی شاہراہ بلاک ہے۔
کندھ کوٹ میں انڈس ہائی وے کے بائی پاس کے مقام پر اور سکھر میں قومی شاہراہ کے دونوں اطراف دھرنے کے باعث ٹریفک بلاک ہے۔
گھوٹکی ٹول پلازہ پر جے یو آئی ف کےکارکنوں کےدھرنےسے قومی شاہراہ پر آنے اور جانے والی ٹریفک معطل ہے۔
تونسہ میں کھڈ بُزدار کا مرکزی پُل بند ہے تاہم مریضوں اور مقامی افراد کو گزرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔