وزیراعظم کی چینی صدر سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ میں چین کے صدرشی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے مجموعی دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق دونوں ممالک کے وفود کے ہمراہ ہونے والی ملاقات میں وزیر اعظم نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر پیش کردہ موقف پر چینی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے بالخصوص چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے موقف کا تذکرہ کیا جو انہوں نے اقوامِ متحدہ میں پیش کیا اور کہا کہ آپ نے ہر جگہ اور ہر مشکل میں پاکستان کا ساتھ دیا۔

وزیراعظم نے چینی صدر کو پاکستان کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان سخت ترین معاشی حالات سے نکل گیا ہے اور اس سلسلے میں چین نے جو مالی تعاون کیا اس کو ہم کبھی فراموش نہیں کریں گے‘۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ چین نے حمایت فراہم کرنے کے لیے کبھی ہمارے قومی مفاد کے خلاف کسی چیز کا مطالبہ نہیں کیا اور ہماری غیر مشروط مدد کی۔

ان کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان کو سخت معاشی حالات سے باہر آنے کا موقع فراہم کیا اس کے ساتھ وزیراعظم نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت فراہم کیے گئے تعاون کو سراہا۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اعلیٰ سطح کے وفود کے ہمراہ ملاقات کی


وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر کو چین کی آزادی کے 70 سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی سدا بہار ہے، علاوہ ازیں وزیراعظم نے بھرپور خیر مقدم کرنے پر بھی صدر شی جنگ پنگ کا شکریہ ادا کیا۔

دورانِ ملاقات چینی صدر نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان اور چین کے تعلقات کے حوالے سے بات کرنے پر وزیراعظم کی تعریف کی۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے قریبی دوستانہ تعلقات ہیں جو مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بھی کرتے ہیں قبل ازیں صدر شی جنگ پنگ نے وزیراعظم عمران خان اور ان کے وفد کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔

چینی صدر کے دورہ بھارت سے قبل انہیں اعتماد میں لینا تھا، وزیر خارجہ


دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیجنگ میں وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست کو بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کے بعد 6 اگست کو ہم مشترکہ حکمت عملی سے آگے بڑھے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ جینیوا میں جب ہیومن رائٹس کونسل کا اجلاس ہوا تو اس میں بھی ہماری مشترکہ حکمت عملی تھی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حال ہی میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں جہاں پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے اپنا نقطہ نظر پیش کیا وہاں چین کے اسٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ ژی نے بھی کشمیر کے حوالے سے بات کی اور تشویش کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چین کی بہت واضح پوزیشن ہے اور انہوں نے ہماری تاریخی پوزیشن کو اپنایا ہوا ہے۔

وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ صدر شی جنگ پنگ ایک مختصر غیر رسمی دورے پر بھارت جا رہے ہیں چنانچہ دو طرفہ خواہش تھی کہ اس حوالے سے ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا جائے جبکہ دورہ مکمل ہونے کے بعد بھی ہمارا رابطہ ہو گا اور وہ ہمیں باخبر رکھیں گے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کا 13 ماہ کے عرصے میں چین کا تیسرا دورہ ہے ہماری خواہش ہے کہ جس طرح انہوں نے مہمان نوازی کی ہے انہیں بھی پاکستان آنے کی دعوت دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری چین کے وزیر اعظم کے ساتھ 2 ملاقاتیں ہوئی ہیں اور وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے ہیں جن میں ہم نے تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ اور سی پیک کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے دو طرفہ اقتصادی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے بھی بات چیت کی اور متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔

شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ پانی کے لیے ایک ڈی سیلینیشن پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے گوادر بھی مستفید ہو گا جبکہ تعلیم کے شعبے، معذور افراد کی فلاح و بہود اور منشیات کی روک تھام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

وزیراعظم کا دورہ چین


خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان اعلیٰ سطح کے سرکاری وفد کے ہمراہ 2 روزہ دورے پر منگل کے روز چین پہنچے تھے۔

چین پہنچنے کے بعد انہوں نے بیجنگ میں عالمی تجارت کے فروغ کے لیے قائم چائنہ کونسل میں پاکستان اور چین کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کیا۔

بعدازاں وزیراعطم اپنےچینی ہم منصب سے ملاقات کے لیے بیجنگ میں گریٹ ہال آف پیپل کا دورہ کیا، جہاں چینی وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

گریٹ ہال میں آمد کے موقع پر وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا تھا جبکہ افتتاحی تقریب میں پاکستان اور چین دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے تھے۔

ملاقات کے اعلامیے کے مطابق بیجنگ کے گریٹ ہال میں وزیراعظم عمران خان اور چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ کے درمیان تفصیلی دوطرفہ مذاکرات ہوئے۔

عمران خان نے وزیراعظم لی کو تازہ ترین صورتحال، محاصرے میں گھرے کشمیری عوام کی مشکلات کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی برادری کے فوری اقدامات کی اہمیت سے آگاہ کیا تھا۔

دوسری جانب چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے قومی دلچسپی کے اہم امور پر پاکستان کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا، سی پیک منصوبوں میں پیش رفت کے لیے اقدامات پر عمران خان کا شکریہ ادا کیا تھا۔

چینی وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ پاکستان کی مستحکم معاشی ترقی کا اہم ذریعہ ثابت ہوگا اور پاکستان میں چینی سرمایہ کاری میں اضافہ کے لیے راہ ہموار کرے گا۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: