لاہور کی سیشن عدالت نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف ’35 پنکچر‘ کے الزامات سے متعلق مقدمے میں جواب داخل نہ کرانے پر نجم سیٹھی پر 100 روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی پی) کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے وقت موقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے دھرنے کے دوران ’35 پنکچر‘ کا الزام لگایا جو قطعی طور پر بے بنیاد تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے نجم سیٹھی کا دعوی مسترد کرنے کی درخواست دے رکھی تھی اور عدالت نے نجم سیٹھی کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج محمد امجد خان نے کیس کی سماعت کی اور عمران خان کی درخواست کا جواب داخل نہ کرانے پر عدالت نے نجم سیٹھی پر جرمانہ عائد کیا اور ساتھ ہی عدالت کی جانب سے نجم سیٹھی کو جواب جمع کرانے کا آخری موقع دیا تھا۔
عمران خان کے وکیل ساجد منور قریشی نے عدالت میں بتایا کہ نجم سیٹھی دعویٰ دائر کرکے وزیراعظم کی درخواست کا جواب نہیں دے رہے۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
خیال رہے نجم سیٹھی نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف سو کروڑ روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے بھی نجم سیٹھی کے خلاف ہتک عزت کے دعویٰ کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔
اپنی درخواست میں عمران خان نے کہا تھا کہ ‘نجم سیٹھی کے 28 مارچ کو نشر ہونے والے پروگرام میں انہوں نے عوام کی نظر میں عمران خان کو بدنام کرنے کے لیے ان کے اہلخانہ اور نجی زندگی کے بارے کھلے عام الزامات لگائے تھے’۔ عمران خان اور نجم سیٹھی کے اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سابق قائم مقام وزیر اعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی پر انتخابات 2013 میں دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا۔
عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ نجم سیٹھی نے الیکشن میں ’35 پنکچر لگائے’ اور انہیں اس کے صلے میں چیئرمین پی سی بی بنایا گیا تھا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے بعد میں 35 پنکچر کو سیاسی بات قرار دیا تھا لیکن پھر اپنے سابقہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ نجم سیٹھی نے الیکشن میں سنگین دھاندلی کی اور 35 نہیں بلکہ 70 پنکچر لگائے۔