حکومت نے رات گئے عوام پر پٹرول کا ڈرون حملہ کر دیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
وفاقی کابینہ سے ای سی سی فیصلے کی توثیق کیے بغیر پٹرولیم مصنوعات مہنگی کر دی گئیں۔
پٹرول 9 روپے 53 پیسےفی لٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل چار روپے نواسی پیسے مہنگا کر دیا گیا۔ مٹی کے تیل کی فی لٹر قیمت میں 7 روپے 46 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت یں 6 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پٹرول پر جنرل سیلز ٹیکس دو فیصد سے بڑھا کر بارہ فیصد کر دیا گیا جس کے بعد پٹرول کی فی لٹر قیمت 108 روپے 31 پیسے ہوگئی ہے۔ مٹی کے تیل پر جی ایس ٹی 8 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کر دیا گیا جس کی نئی قیمت 96 روپے 77 پیسےفی لٹر مقرر کر دی گئی ہے۔ ڈیزل پرجی ایس ٹی تیرہ فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کرنے سے فی لٹر قیمت 122 روپے 32 پیسے ہوگئی ہے۔
لائٹ ڈیزل پرجی ایس ٹی نو فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کردیا گیا ہے۔ لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 86 روپے 94 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل اب 122 روپے 32 پیسے فی لٹر ملے گا۔ ذرائع کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی ہدایت پر اچانک قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ قیمتوں میں اضافے کی اطلاع براہ راست آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو دی گئی ہے۔