دنیا بھر میں ایسے لاکھوں افراد موجود ہیں جنہیں مخصوص قسم کی کھانے پسند ہوتے ہیں اور وہ زیادہ سے زیادہ انہیں کھانا پسند کرتے ہیں.جبکہ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو کمزور ہونے کے باعث حد سے زیادہ غذا کھاکر خود کو صحت مند بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
لیکن ایسے تمام افراد کے لیےاطلاع ہے کہ وہ ایک خاص قسم کی بیماری میں مبتلا ہیں جسے اب تک عالمی ادارہ صحت یا دیگر عالمی اداروں کی جانب سے ایک بیماری تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت ایسے افراد کو ’فیڈنگ اینڈ ایٹنگ ڈس آرڈر‘ نامی بیماری میں مبتلا قرار دئیے جانے کا فیصلہ کر چکا ہے، اس کی حتمی منظوری رواں برس دے دی جائےگی۔
عالمی ادارہ صحت نے دیگر ایسے ہی 11مسائل کو بھی بیماری قرار دئیے جانے کی سفارش کی ہے۔ حد سے زیادہ یا انتہائی کم کھانے ، پینے والے افراد ’ایف ای ڈی‘ کے مریض کہلائیں گے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ڈرافٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ حد سے زیادہ یا انتہائی کم مقدار میں کھانے یا پینے کا انسانی وزن یا خدوخال سے کوئی تعلق نہیں۔
ماہرین صحت اس عادت کو ذہنی بیماری سمجھتے ہیں تاہم اب عالمی ادارہ صحت نے بھی اسے بیماری ماننے کی سفارش کردی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے ڈرافٹ میں انسانی رویوں، موڈ اور جذبات سمیت کئی مسائل اور عادات کو بھی پہلی بار بیماریوں میں قراردیا ہے۔