پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی بلدیو کمار نے اہل خانہ کے ہمراہ بھارت میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی۔
بلدیو کمار خیبر پختونخواہ اسمبلی میں باری کوٹ سے ریزرو سیٹ پر ممبر صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں پر ظلم ہورہا ہے۔
بلدیو کمار نے کچھ ماہ پہلے اپنی فیملی کو پاکستان سے لدھیانہ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس کھنہ شہر بھیج دیا تھا اور وہ خود 12 اگست کو 3 ماہ کا ویزہ لے کر بھارت چلے گئے تھے تاہم اب ان کا پاکستان واپس آنے کا ارادہ نہیں ہے۔
بلدیو کمار کے مطابق ان پر 2016ء میں ان کے حلقہ کے ممبر اسمبلی سردار سورن سنگھ کے قتل کا جھوٹا الزام لگایا گیا تھا جس کے بعد 2 سال تک انہیں جیل میں رکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہندو اور سکھ لیڈروں کا قتل کیا جارہا ہے اور میں یہاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے سیاسی پناہ کی درخواست کروں گا۔
بلدیو کمار کا کہنا تھا کہ انہیں عمران خان صاحب سے بہت امیدیں وابستہ تھیں تاہم وزیر اعظم منتخب ہونےکے بعد سے وہ کافی بدل گئے ہیں