بھارتی جوہری پالیسی میں تبدیلی، حریفوں کیلئے خطرناک

بھارت کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کو پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی (این ایف یو) میں تبدیلی کے باعث ماہرین نے جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی دوڑ میں تیزی کے خدشے کا اظہار کردیا۔

ماہرین نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں خطے کے اسٹریٹیجک توازن پر ریسرچ کرنے والے سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹیجک اسٹیڈیز (سی آئی ایس ایس) کی جانب سے منعقدہ گول میز کانفرنس کے دوران کیا۔

مذکورہ مباحثے کا انعقاد بھارت کی جانب سے اپنی ایٹمی ہتھیاروں کو پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی ختم کرنے کے اشارے کے تناظر میں کیا گیا۔

خیال رہے کہ راج ناتھ سنگھ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد دونوں حریف ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے پیشِ نظر ایک ٹوئٹ کے ذریعے بھارتی ‘این ایف یو’ پالیسی میں تبدیلی کی قیاس آرائیوں کو ایک مرتبہ پھر موضوع بحث بنادیا۔

اپنے پیغام میں بھارتی وزیر دفاع نے لکھا تھا کہ ’پوکھران وہ مقام ہے جس نے اٹل جی (اٹل بہاری واجپائی) کے بھارت کو جوہری طاقت بنانے کے پختہ ارادے کا مشاہدہ کیا تھا اور بھارت اب تک جوہری ہتھیاروں کو پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہے، تاہم مستقبل میں کیا ہوگا اس کا انحصار حالات پر ہے‘۔

واضح رہے کہ این ایف یو پالیسی کا مطلب وہ عہد ہے جو جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست کرتی ہے کہ ان کا استعمال صرف جوہری حملے کے ردِعمل کے طور پر کیا جائے گا، تاہم پاکستان کو ہمیشہ بھارت کی این ایف یو پالیسی کے حوالے سے شکوک و شبہات رہے ہیں۔

تاہم پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے این ایف یو میں تبدیلی کے اشارے کو غیر ذمہ دارانہ اور بدقسمتی قرار دیا جبکہ کم سے کم قابل یقین دفاعی صلاحیت برقرار رکھنے پر زور دیا۔

اسلام آباد میں ہونے والی سی آئی ایس ایس میں ماہرین کا ماننا ہے کہ نئی دہلی کی جانب سے پالیسی کی تبدیلی کی وجہ سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑ جائے گا۔

اس موقع پر سینئر ریسرچ فیلو ڈاکٹر منصور احمد کا کہنا تھا کہ این ایف یو پالیسی میں تبدیلی سے بھارت اپنی روایتی اور اسٹریٹجک فورسز کو مزید بہتر بناسکتا ہے جس کے لیے وہ مزید ایٹمی ہتھیار اور انہیں چلانے کے نظام تیار کرسکتا ہے۔

اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے این ایف یو پالیسی کی ممکنہ تبدیلی کا انحصار اس کی عسکری ٹیکنالوجی پر ہوگا جو وہ گزشتہ 2 دہائیوں سے حاصل کرتا رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کا بیان نئی ٹیکنالوجی پر حکومت کے اعتماد کا عکاس ہے۔

سی آئی ایس ایس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر علی سرور نقوی کا کہنا تھا کہ بھارت کی ایسی ڈاکٹرائن پیشرفت اس کے حریفوں بالخصوص پاکستان کے لیے خطرناک ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان، بھارت کے ان اقدامات کے جواب میں بھی اقدامات اٹھائے گا تاکہ وہ اپنی کم سے کم دفاعی صلاحیت برقرار رکھ سکے۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: