پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت سیاسی مخالفین کو گرفتار کررہی اور سابق صدر آصف زرداری کو قتل کرنے کی کوشش کررہی ہے لیکن کسی دباؤ میں آئے بغیر اس کا مقابلہ کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اڈیالہ جیل میں سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ‘جیل میں حکومت کے اپنے ڈاکٹروں نے کہا کہ سابق صدر زرداری کو یہ بیماریاں ہیں، ان کا یہ معائنہ کروانا ہے اس لیے انہیں فوراً ہسپتال بھیج دیں مگر حکومت اور جیل حکام انکار کررہے ہیں حالانکہ ان ڈاکٹروں کو بلانے کی درخواست آصف زرداری نے کی تھی’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘پیپلزپارٹی نے ماضی میں بھی یہ دیکھا ہے، ہمیں نہیں پتہ کہ معاملہ کتنا سنجیدہ اور اہم ہے کیونکہ میں ڈاکٹر نہیں ہوں، تاہم اس کے باوجود ڈاکٹر کےمشورے پر عمل نہیں ہورہا ہے’۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘ہم نے دیکھا کہ کس طریقے سے اس ریاست، اس نظام، اس عدلیہ اور ان جیلوں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قتل کیا، شہید محترمہ بینظیر بھٹو شہید ہوئی اور آج ہم یہ سمجھتے ہیں کہ حکومتِ وقت زرداری کو طبی سہولیات نہ دے کر اور اپنے ڈاکٹروں کے مشورے کو نہ مان کر زرداری کے کو قتل کی کوشش کررہی ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم عدالت میں جائیں گے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے یہ کہا گیا ہے لیکن حکومت اس پر عمل نہیں کررہی ہے، خدا نخواستہ اگر کچھ زرداری کی صحت کے ساتھ ہوتا ہے تو جولوگ اس پر عمل نہیں ہونے دے رہے ہیں یہ نامزد لوگ قصور وار ہوں گے’۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ‘پی پی پی کی رہنما فریال تالپور کو ہسپتال سے غیر قانونی طریقے سے جیل لایا گیا ہے اور اب ان کا سندھ اسمبلی میں جہاں عوام کی نمائندگی ہوتی ہے، اس کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہورہا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘نہ صرف سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا جارہا بلکہ سیاسی مخالفین کی خواتین کو بھی نشانہ بنارہے ہیں جبکہ ہماری ثقافت، ہماری روایت، ہمارا دین اور بطور مسلمان اور پاکستانی آپ کو سیکھایا جاتا ہے کہ آپ عورتوں کی عزت کریں مگر عمران خان نے چادر اور چاردیواری کو بھی پامال کردیا ہے’۔
وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘جس کو اپنی بیٹی یا اپنی بہن یا اپنی والدہ کا کوئی خیال نہ ہوتو پھر وہ اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ یہ حرکتیں کرکے سمجھتا ہے کہ سیاسی مخالفین کو توڑ سکتے ہیں لیکن یہ عمران صاحب کی بھول ہے’۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘ہم اپنے اوپر جو کچھ ہورہا ہے اس کو برداشت کریں گے کیونکہ ہم نے ماضی میں بھی برداشت کیا ہے لیکن جوظلم یہ شخص پاکستان کے عوام کے ساتھ کررہا ہے اس کو ہم بالکل برداشت نہیں کرسکتے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘جس طریقے سے اس ملک کے ہر طبقے کا معاشی قتل ہورہا ہے’۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘نیازی حکومت نے میڈیا اور جمہوریت پر حملہ کیا ہے لیکن پی پی پی فاشزم کا مقابلہ کرنا جانتی ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘نیازی صاحب آج کل بھارت میں مودی کے ظلم پر بات کرتے ہوئے نازیوں کی بات کرتے ہیں کہ وہ بڑے جرمنی میں بڑے فاشسٹ ہوتے تھے اور مودی ان کی نقل کررہے ہیں، ہم کہتے ہیں نازی تو فاشسٹ تھے ہی لیکن ہمارے ہاں ایک نیازی ہے جو ان سے بھی زیادہ فاشسٹ ہے’۔
چیئرمین پی پی پی نے وزیر اعظم عمران خان کا دیتے ہوئے کہا کہ ‘جس نے پاکستان میں میرے میڈیا کے بھائیوں کی آزادی ختم کی ہے اور جمہوریت پر حملہ کررہا ہے، انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ‘اپنے سیاسی مخالفین کو چن چن کر گرفتار کرلیا ہے، کسی کو کسی بہانے سے اور کسی کو دوسرے بہانے سے یہاں تک اپنے سیاسی مخالفین کے گھروں کی عورتوں کو بھی کسی ثبوت اور کسی جرم کے بغیر گرفتار کرلیا ہے اور یہ فاشزم ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘پیپلز پارٹی فاشزم کا مقابلہ کرنا جانتی ہے اور ہم آپ کو ہر محاذ میں بے نقاب کریں گے’۔
بلاول نے کہا کہ ‘اس وقت میں پورے ملک اور میڈیا کے سامنے بتانا چاہتا ہوں کہ یہ حکومت مجھے، میرے خاندان اور میری پارٹی کو دباؤ میں لانا چاہتی ہے اور سابق صدر زرداری کو عدالت نے جو ہدایات دی ہیں وہ پوری نہیں ہورہی ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘اس نیازی کو کشمیر پر سودا بازی کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم ہر محاذ پر ان سے لڑیں گے کیونکہ انہوں نے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا، ہرنعرہ دھوکا نکلا، ہر وعدہ جھوٹا نکلا اور ہر بات پر یوٹرن لے لیا اور آج سمجھتا ہے کہ پاکستان کے عوام کو بے وقوف بناؤں گا کہ میں نے اپنے مخالفین کو جیل رکھ دیا تو کرپشن کے خلاف جنگ کررہا ہوں’۔
کرپشن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘میں پاکستان کے عوام سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ تو کہتا تھا کہ ملک میں جو بھی کرپشن ہے وہ زرداری صاحب اور میاں صاحب نے کیا ہے تو اب آپ نے انہیں بند کردیا ہے اور ایک سال سے آپ کی حکومت چل رہی ہے اور اب سب کرپٹ بند ہیں تو پاکستان میں کرپشن ختم کیوں نہیں ہوئی’۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘اگر سب کرپٹ بند ہیں تو آپ کے پاس بہت سارا پیسہ ہونا چاہیے اور آپ کے بجٹ میں بہت سا پیسہ ہونا چاہیے، اگر ہم سب کھا رہے تو آپ کا تو 200 ارب ڈالرز تک رسائی ہونی چاہیے اور وہ سب پیسہ کہاں ہے، وہ اس لیے نظر نہیں آرہا ہے کہ یہ سب ایک تماشا ہے، پاکستان کے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا ہے اور ان کے جیب پر ڈاکا ڈالا جارہا ہے اور اس ملک کے غریب عوام کا معاشی قتل ہورہا ہے’۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ‘پیپلزپارٹی کسی بھی دباؤ میں نہیں آئے گی اور پیپلزپارٹی اس کٹھ پتلی کی ہتھکنڈوں کی وجہ سے پیچھے نہیں ہٹے گی بلکہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے’۔